ETV Bharat / state

ہزاروں پرندوں کی موت کے بعد انتظامیہ حرکت میں

author img

By

Published : Nov 16, 2019, 10:13 AM IST

ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے پاس واقع سانبھر جھیل میں ہزاروں پرندوں کی موت کے بعد انتظامیہ حرکت میں آگیا ہے۔

ہزاروں پرندوں کی موت

وزیر جنگلات و ماحولیات سکھ رام بشنوئی نے جمعہ کے روز سانبھر ضلع کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔ ساتھ ہی وزیر نے افسران کو کاروائی کرنے کی ہدایت دی۔

ہزاروں پرندوں کی موت، دیکھیں ویڈیو

وزیر سکھ رام بشنوئی نے کہا کہ پرندوں کی موت کے بعد حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور حالات پر نظر بنائے ہوئے ہے، اس معاملے میں خود وزیراعلیٰ مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی کوشش کی جارہی ہے کہ کس طرح سے زخمی پرندوں کا علاج کروایا جائے۔ وہیں قریب 150 لوگوں کی 12 ٹیمیں دن۔ رات ان پرندوں کے علاج میں لگی ہے۔

این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں کشتیوں کی مدد سے گھوم۔گھوم کر مرے ہوئے پرندوں کو نکال کر ڈسپوز کر رہی ہیں۔ سبھی زخمی پرندوں کا علاج جاری ہے۔

پرندوں کے علاج کے لیے کئی ریسکیو مراکز بھی بنائے گیے ہیں۔

وزیر بشنوئی نے مزید کہا کہ نمونے بریلی بھجوائے گیے ہیں، جانچ رپورٹ جمعے کی رات تک آنے کے بعد پرندوں کی موت کی وجہ معلوم ہو سکے گی۔

تیج راج چودھری نے بتایا کہ اب تک پانچ ہزار 834 پرندے ہلاک ہوچکے ہیں۔ زخمی پرندوں کو بچانے کے لیے تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں اور حالات قابو میں ہے۔ کئی این جی اوز بھی مدد کے لیے آگے آ رہے ہیں۔ رتن تالاب، جھپوک باندھ اور سانکبھری ماتا باندھ کے قریب 12 کلومیٹر ایریا میں تین کشتیوں کی مدد سے جھیل والے علاقے کا سروے کیا جا چکا ہے۔

وہیں ایک زخمی پرندے کو جھیل سے نکال کر علاج کیا جا رہا ہے۔ تاکہ پرندوں میں بیماری نہیں پھیل سکے۔ مرنے والے پرندوں میں پلوور، کامن کوٹ، کالے پنکھوں والا اسٹلٹ، اتری پھاوڑے اور سرخ شیلڈ وغیرہ شامل ہیں۔ ابھی تک پرندوں کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

وزیر جنگلات و ماحولیات سکھ رام بشنوئی نے جمعہ کے روز سانبھر ضلع کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔ ساتھ ہی وزیر نے افسران کو کاروائی کرنے کی ہدایت دی۔

ہزاروں پرندوں کی موت، دیکھیں ویڈیو

وزیر سکھ رام بشنوئی نے کہا کہ پرندوں کی موت کے بعد حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور حالات پر نظر بنائے ہوئے ہے، اس معاملے میں خود وزیراعلیٰ مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی کوشش کی جارہی ہے کہ کس طرح سے زخمی پرندوں کا علاج کروایا جائے۔ وہیں قریب 150 لوگوں کی 12 ٹیمیں دن۔ رات ان پرندوں کے علاج میں لگی ہے۔

این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں کشتیوں کی مدد سے گھوم۔گھوم کر مرے ہوئے پرندوں کو نکال کر ڈسپوز کر رہی ہیں۔ سبھی زخمی پرندوں کا علاج جاری ہے۔

پرندوں کے علاج کے لیے کئی ریسکیو مراکز بھی بنائے گیے ہیں۔

وزیر بشنوئی نے مزید کہا کہ نمونے بریلی بھجوائے گیے ہیں، جانچ رپورٹ جمعے کی رات تک آنے کے بعد پرندوں کی موت کی وجہ معلوم ہو سکے گی۔

تیج راج چودھری نے بتایا کہ اب تک پانچ ہزار 834 پرندے ہلاک ہوچکے ہیں۔ زخمی پرندوں کو بچانے کے لیے تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں اور حالات قابو میں ہے۔ کئی این جی اوز بھی مدد کے لیے آگے آ رہے ہیں۔ رتن تالاب، جھپوک باندھ اور سانکبھری ماتا باندھ کے قریب 12 کلومیٹر ایریا میں تین کشتیوں کی مدد سے جھیل والے علاقے کا سروے کیا جا چکا ہے۔

وہیں ایک زخمی پرندے کو جھیل سے نکال کر علاج کیا جا رہا ہے۔ تاکہ پرندوں میں بیماری نہیں پھیل سکے۔ مرنے والے پرندوں میں پلوور، کامن کوٹ، کالے پنکھوں والا اسٹلٹ، اتری پھاوڑے اور سرخ شیلڈ وغیرہ شامل ہیں۔ ابھی تک پرندوں کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

Intro:राजस्थान की राजधानी जयपुर के पास स्थित सांभर झील में हजारों पक्षियों की मौत के बाद प्रशासन हरकत में आ गया। वन एवं पर्यावरण मंत्री सुखराम बिश्नोई ने आज सांभर झील का दौरा किया तथा हालातों का जायजा लिया। तथा अधिकारियों को उचित निर्देश दिए। मंत्री विश्नोई ने कहा कि पक्षियों की मौत के बाद सरकार पूरी तरह से गंभीर है स्थिति पर नजर बनाई हुई है मुख्यमंत्री खुद मामले की मॉनिटरिंग कर रहे हैं । किस तरह से हालातो से निपटकर किस तरह से घायल पक्षियों का उपचार किया जाए । करीब 150 लोग की 12 टीमे दिनरात उपचार करने में लगी हैं जिससे सभी घायल पक्षियों को निकालकर उपचार किया जा सके। एनडीआरएफ एसडीआरएफ की टीमें नावों की मदद से घूम कर मृत घायल पक्षियों को निकालकर डिस्पोज कर रही है। Body:तथा घायल पक्षियों का उपचार किया जा रहा है कई रेस्क्यू सेंटर बनाए गए हैं, तथा एक्सपर्ट की मदद ली जा रही है। तथा उन्होने कहा की सेंपल बरेली भिजवाये गये है, जांच रिपोर्ट आज रात तक आने के बाद ही पक्षियों के मौत के कारणों का पता चल पाएगा। वही वेटनरी डाँ तेजराज चौधरी ने बताया कि अब तक 50834 मौत हो चुकी है। घायल पक्षियों के बचाने के तमाम प्रयास किये जा रहे है। तथा स्थति नियंत्रण में है। कइर् स्वयं सेवी संस्थाएं भी मदद के लिए आगे आ रही है। रतन तलाब, झपोक बांध व साकम्भरी माता बांध के करीब 12 किलोमीटर एरिया में 3 नावो की मदद से झील क्षेत्र का सर्वे किया जा चुका है।Conclusion:एक-एक घायल पक्षी को झील से निकालकर इजाज किया जा रहा है ताकि दुसरे पक्षीयों में रोग नही फेल सके। लेकिन लोगो की माने तो अब तक 10 से 15 हजार पक्षियों की मौत हो चुकी है। मरने वाले पक्षियों में प्लोवर, कॉमन कूट, काले पंखों वाला स्टिल्ट, उत्तरी फावड़े, सुर्ख शेल्ड आदि भी शामिल हैं। वही अभी तक पक्षियों की मौत का कारण स्पष्ट नही हो सका है।
विजूयल व बाईट
बाईट-1- वन एवं पर्यावरण मंत्री सुखराम बिश्नोई।
बाईट-2- वेटनरी डाँ तेजराज चौधरी

रिपोर्ट—ईटीवी भारत के लिए शिवराज सिंह शेखावत, रेनवाल(जयपुर)।
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.