ڈاکٹر کو زمین کا خدا کہا جاتا ہے کیونکہ ڈاکٹر مریض کو بغیر کسی امتیاز کے علاج کر کے ان کی جان بچاتے ہیں، لیکن راجستھان میں چورو کے سردارشہر کی ایک خاتون ڈاکٹر کے ذریعہ سوشل میڈیا پر ہونے والی گفتگو میں ایک خاص طبقہ کا علاج نہ کرنے کی بات سامنے آئی ہے۔ اس چیٹ کا اسکرین شاٹ اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ جس کے بعد پولیس نے ڈاکٹر سمیت تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
سردارشہر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او مہیندر دت شرما نے بتایا کہ نجی اسپتال کے ڈاکٹر نے کسی خاص برادری کا علاج نہ کرنے کے بارے میں سوشل میڈیا پر بات کی ہے۔ جس کے بعد پولیس نے خاتون ڈاکٹر، ہسپتال میں کام کرنے والا کمپاؤنڈر اور ایک لڑکی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
تھانہ صدر کا کہنا ہے کہ خاص برادری (مسلمان) کے بارے میں یہ کہا گیا تھا کہ ان میں کورونا زیادہ پھیلا ہوا ہے۔ لہذا ان کا علاج نہ کرنے کی بات کی گئی ہے۔
اس دوران چیٹ وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہوگیا۔ مبینہ گروپ کی چیٹ پر بہت ساری اشتعال انگیز باتیں بھی معاشرے کے حوالے سے سامنے آ گئیں۔ اس کے بعد راجستھان مسلم کونسل کے ضلع صدر مقبول خان نے پولیس کو اس معاملے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ چیٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ جس کے بعد کسی بچے نے انہیں یہ چیٹ بھیجی۔
پولیس نے تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، جس میں ایک خاتون ڈاکٹر بھی شامل ہے، جس نے سوشل میڈیا پر چیٹنگ کی، اور مزید تفتیش شروع کردی ہے۔
تاہم چیٹ وائرل ہونے کے بعد سردارشہر کے نجی اسپتال کے ڈاکٹر نے اپنے عملے کی جانب سے فیس بک پوسٹ کے ذریعہ ان پیغامات پر معذرت کرلی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی ڈاکٹروں اور ہسپتالوں پر کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔