ETV Bharat / state

Pakistani Spy Arrested پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں دہلی سے ایک شخص گرفتار

author img

By

Published : Aug 21, 2022, 10:13 PM IST

راجستھان انٹیلی جنس نے جاسوسی کے الزام میں دہلی سے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ملزم سنجے کالونی کا رہائشی بھاگ چند (46) تین چار سال سے پاکستانی ہینڈلر افسر کے رابطے میں تھا اور اسے بھارتی موبائل نمبر اور سم کارڈ فراہم کر رہا تھا۔ جاسوسی کے بدلے وہ پے ٹی ایم کے ذریعے رقم وصول کرتا تھا۔Pakistani Spy Arrested

Etv Bharat
Etv Bharat

جے پور: راجستھان انٹلیجنس نے پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں پکڑے گئے بھیلواڑہ کے ایک ملزم سے پوچھ گچھ کے بعد دہلی سے ایک اور ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ دہلی میں گرفتار ملزم سنجے کالونی کا رہائشی بھاگ چند (46) تین چار سال سے پاکستانی ہینڈلر افسر کے رابطے میں تھا اور اسے بھارتی موبائل نمبر اور سم کارڈ فراہم کر رہا تھا۔ جاسوسی کے بدلے پے ٹی ایم کے ذریعے رقم وصول کرتا ہے۔

ڈی جی پی انٹیلی جنس امیش مشرا نے بتایا کہ بھیلواڑہ کے بمالی کے رہنے والے نارائن لال گاڈری (27) کو 14 اگست کو راجستھان انٹیلی جنس ٹیم کو پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی کی نگرانی کے دوران جاسوسی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ نارائن گاڈری مختلف موبائل کمپنیوں کے سم کارڈ جاری کرواکر سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے آپریشن کے لیے پاک ہینڈلنگ افسران کو فراہم کراتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ نارائن لال اس وقت عدالتی حراست میں ہیں۔ جس کی وجہ سے پوچھ گچھ کے دوران دہلی کے رہائشی بھاگ چند کے بارے میں معلومات ملی۔ بھاگ چند پاک ہینڈلنگ آفیسر کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے جاسوسی کے کام میں بھی ملوث ہے۔ نارائن کی طرف سے جاری کردہ سم کارڈ بھاگ چند نے کشمیری گیٹ بس اسٹینڈ پر واقع دہلی کے خان مارکیٹ ٹریول آفس سے حاصل کئے تھے۔

پاکستانی ہینڈلنگ آفیسر سے ملنے والی رقم میں سے بھاگ چند نے بھاٹی مائنز مارکیٹ سے سیکنڈ ہینڈ کی پیڈ فون خریدا۔ نارائی کے ذریعہ بھیجے گئے سم کارڈ کو فون میں لگاکر آئے ہوئے او ٹی پی شیئر کرکے پاکستان میں ہندوستانی موبائل نمبر سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس چلانے کے لیے واٹس ایپ اور سگنل ایپ ڈاؤن لوڈ کروائے۔ بعد میں ان سم کارڈوں کو بچوں کے کپڑوں اور ایم ڈی ایچ مسالحہ کے پیکٹوں میں چھپا کر پارسل کے ذریعے ممبئی بھیجے۔

بھاگ چند کی پیدائش پاکستان میں ہوئی تھی۔ سال 1998 میں 22 سال کی عمر میں وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ ویزا لے کر دہلی آکر رہنے لگا۔ سال 2016 میں اسے ہندوستان کی شہریت مل گئی اور دہلی میں ہی ٹیکسی ڈرائیور اور مزدور کے طور پر کام کرنے لگا۔ بھاگ چند کے رشتہ دار اور دیگر رشتہ دار پاکستان میں رہتے ہیں۔ جن کے ذریعے وہ تین چار سال تک پاک ہینڈلنگ آفیسر سے رابطے میں تھا۔

دو تین سال پہلے بھاگ چند نے پاک ہینڈلنگ آفیسر کی درخواست پر اپنے نام پر سم کارڈ خرید کر ہندوستانی نمبر فراہم کرائے تھے اور وہ مسلسل اس کے ساتھ رابطے میں تھا جاسوسی کی عوض میں پے ٹی ایم کے ذریعے بینک اکاؤنٹ میں رقم وصول کررہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Pak Infiltrator Nabbed By BSF: مبینہ پاکستانی درانداز 'پاک ریڈیکل تنظیم' سے وابستہ، انٹیلی جنس ایجنسی

یو این آئی

جے پور: راجستھان انٹلیجنس نے پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں پکڑے گئے بھیلواڑہ کے ایک ملزم سے پوچھ گچھ کے بعد دہلی سے ایک اور ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ دہلی میں گرفتار ملزم سنجے کالونی کا رہائشی بھاگ چند (46) تین چار سال سے پاکستانی ہینڈلر افسر کے رابطے میں تھا اور اسے بھارتی موبائل نمبر اور سم کارڈ فراہم کر رہا تھا۔ جاسوسی کے بدلے پے ٹی ایم کے ذریعے رقم وصول کرتا ہے۔

ڈی جی پی انٹیلی جنس امیش مشرا نے بتایا کہ بھیلواڑہ کے بمالی کے رہنے والے نارائن لال گاڈری (27) کو 14 اگست کو راجستھان انٹیلی جنس ٹیم کو پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی کی نگرانی کے دوران جاسوسی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ نارائن گاڈری مختلف موبائل کمپنیوں کے سم کارڈ جاری کرواکر سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے آپریشن کے لیے پاک ہینڈلنگ افسران کو فراہم کراتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ نارائن لال اس وقت عدالتی حراست میں ہیں۔ جس کی وجہ سے پوچھ گچھ کے دوران دہلی کے رہائشی بھاگ چند کے بارے میں معلومات ملی۔ بھاگ چند پاک ہینڈلنگ آفیسر کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے جاسوسی کے کام میں بھی ملوث ہے۔ نارائن کی طرف سے جاری کردہ سم کارڈ بھاگ چند نے کشمیری گیٹ بس اسٹینڈ پر واقع دہلی کے خان مارکیٹ ٹریول آفس سے حاصل کئے تھے۔

پاکستانی ہینڈلنگ آفیسر سے ملنے والی رقم میں سے بھاگ چند نے بھاٹی مائنز مارکیٹ سے سیکنڈ ہینڈ کی پیڈ فون خریدا۔ نارائی کے ذریعہ بھیجے گئے سم کارڈ کو فون میں لگاکر آئے ہوئے او ٹی پی شیئر کرکے پاکستان میں ہندوستانی موبائل نمبر سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس چلانے کے لیے واٹس ایپ اور سگنل ایپ ڈاؤن لوڈ کروائے۔ بعد میں ان سم کارڈوں کو بچوں کے کپڑوں اور ایم ڈی ایچ مسالحہ کے پیکٹوں میں چھپا کر پارسل کے ذریعے ممبئی بھیجے۔

بھاگ چند کی پیدائش پاکستان میں ہوئی تھی۔ سال 1998 میں 22 سال کی عمر میں وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ ویزا لے کر دہلی آکر رہنے لگا۔ سال 2016 میں اسے ہندوستان کی شہریت مل گئی اور دہلی میں ہی ٹیکسی ڈرائیور اور مزدور کے طور پر کام کرنے لگا۔ بھاگ چند کے رشتہ دار اور دیگر رشتہ دار پاکستان میں رہتے ہیں۔ جن کے ذریعے وہ تین چار سال تک پاک ہینڈلنگ آفیسر سے رابطے میں تھا۔

دو تین سال پہلے بھاگ چند نے پاک ہینڈلنگ آفیسر کی درخواست پر اپنے نام پر سم کارڈ خرید کر ہندوستانی نمبر فراہم کرائے تھے اور وہ مسلسل اس کے ساتھ رابطے میں تھا جاسوسی کی عوض میں پے ٹی ایم کے ذریعے بینک اکاؤنٹ میں رقم وصول کررہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Pak Infiltrator Nabbed By BSF: مبینہ پاکستانی درانداز 'پاک ریڈیکل تنظیم' سے وابستہ، انٹیلی جنس ایجنسی

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.