خدام خواجہ کی انجمن کے زیر اہتمام جلسہ اجراء کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ اجمیر کے معروف اردو شاعر سید عمران خواجگانی نے نظامت کی اور انجمن سید زادگان کے صدر اور سیکریٹری نے دربارخواجہ کی عظمت بیان کی۔
1636 عیسوی کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب آستانہ شریف کے کٹگھرے میں چاروں حصوں کو درگاہ کمیٹی اور انجمن سید زادگان کی رضامندی کے بعد ممبئی کے رشید ظافر تنبولی کو ڈیڑھ سو کلو چاندی سے ان کٹگھروں کو نئے طریقے سے بنا کر لگانے کی اجازت دی گئی۔
13 مارچ سے چاندی کے کٹگھروں کو بنانے کا آغاز ہوا، جسے آٹھ مہینے میں مکمل کیا گیا۔
اس میں لکڑی کے سات کاریگروں اور چاندی کے چودہ کاریگروں نے رات دن محنت کرکے 1480 کلو چاندی سے آستانہ شریف کے کٹگھرے مکمل کیے۔
مزید پڑھیں:
حفاظ کرام کو جدید تعلیم سے آراستہ کرانے والا قابل قدر ادارہ
واضح رہے گی 1636عیسوی یعنی شاہ جہاں بادشاہ کی دور حکومت میں خواجہ صاحب کی مزار مبارک کے چاروں جانب چاندی کے کٹگھرے اور مسیری لگوائی گئی تھی، جو بے حد کمزور اور ضعیفی حالات میں تھی، جسے اب نئے سرے سے بدل کر 150 کلو نئی چاندی کے ساتھ 1480کلو چاندی میں مکمل کر آستانہ شریف میں لگا دیا گیا ہے۔