ETV Bharat / state

کسانوں کے ساتھ کھڑا رہنے پر مجھے فخر ہے: ہرسمرت

author img

By

Published : Sep 18, 2020, 12:13 PM IST

زرعی شعبہ سے متعلق تین بلز کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مرکزی کابینہ سے استعفیٰ دینے کے بعد آج شرومنی اکالی دل کی رکن پارلیمان ہرسمرت کور بادل نے کہا کہ ’ابھی تو جدوجہد کا آغاز ہوا ہے اور کسانوں کے ساتھ کھڑا رہنے پر انہیں فخر ہے‘۔

Struggle has just began, proud to stand with farmers: Harsimrat Kaur Badal
کسانوں کے ساتھ کھڑا رہنے پر مجھے فخر ہے: ہرسمرت کور بادل

مرکزی وزارت سے استعفیٰ دینے کے بعد شرومنی اکالی دل کی رہنما ہرسمرت کور بادل نے کہا کہ 'میں نے گذشتہ مئی زرعی آرڈیننس سے متعلق کئی سوال اٹھائے تھے، جبکہ اس وقت میں فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز سے جڑی تھی اور مجھے احساس تھا کہ یہ آرڈیننس فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کےلیے سازگار ہے لیکن مجھے ایم ایس پی اور کسانوں کو اس سے کافی نقصان ہونے کا خدشہ تھا'۔

انہوں نے کہا کہ ’بل کی منظوری سے قبل کسانوں کے خدشات کو دور کرنا چاہئے تھا لیکن مرکزی حکومت نے کسانوں کے جذبات کے برخلاف آرڈیننس کو منظور کروالیا۔ میں اس کابینہ کا حصہ نہیں رہنا چاہتی جہاں کسانوں کی بات کو نہیں سنا جاتا‘۔ سابق مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ میں پنجاب کی بیٹی کی حیثیت سے کسانوں کے ساتھ کھڑی ہوں اور اپنی جدوجہد جاری رکھوں گی'۔

اس موقع پر شرومنی اکالی دل کے صدر و رکن پارلیمنٹ سکھبیر سنگھ بادل نے بھی آرڈینس سے متعلق بل کی سخت مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ 'اس آڈیننس سے متعلق خدشات کو دور کرنے کےلیے میں نے متعدد مرتبہ بی جے پی رہنماؤں سے ملاقات کی اور پنجاب کے کسانوں کے جذبات سے واقف کروایا لیکن ہماری کوئی بات پر توجہ نہیں دی گئی، اسی لیے ہرسمرت کور بادل نے مرکزی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا اس کے باوجود ہم این ڈی اے اتحاد کا حصہ رہیں گے اور مرکزی حکومت کی تائید برقرار رکھیں گے'۔

سنی دیول اور سوم پرکاش کے علاوہ پنجاب کے تمام ارکان پارلیمنٹ نے اس بل کی مخالفت کی۔ کانگریس کے ارکان نے پارلیمنٹ میں بل کی مخالفت کرتے ہوئے بل کی کاپیوں کو نذرآتش کیا۔

واضح رہے کہ کل لوک سبھا میں کسان پیداوار، فروخت و تجارت (ترقی و سہولت) بل 2020 اور کسان (خوداختیاری و تحفظ) معاہدہ برائے یقینی قیمت و زرعی خدمات بل 2020 کے بشمول اشیائے ضروریہ سے متعلق ترمیمی بل کو منظور دیدی گئی۔ مذکورہ بلوں پر گرما گرم مباحث ہوئے جبکہ ندائی ووٹ سے بلوں کو منظوری دیدی گئی اور اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تمام ترمیمات کو مسترد کردیا گیا۔

مرکزی وزارت سے استعفیٰ دینے کے بعد شرومنی اکالی دل کی رہنما ہرسمرت کور بادل نے کہا کہ 'میں نے گذشتہ مئی زرعی آرڈیننس سے متعلق کئی سوال اٹھائے تھے، جبکہ اس وقت میں فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز سے جڑی تھی اور مجھے احساس تھا کہ یہ آرڈیننس فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کےلیے سازگار ہے لیکن مجھے ایم ایس پی اور کسانوں کو اس سے کافی نقصان ہونے کا خدشہ تھا'۔

انہوں نے کہا کہ ’بل کی منظوری سے قبل کسانوں کے خدشات کو دور کرنا چاہئے تھا لیکن مرکزی حکومت نے کسانوں کے جذبات کے برخلاف آرڈیننس کو منظور کروالیا۔ میں اس کابینہ کا حصہ نہیں رہنا چاہتی جہاں کسانوں کی بات کو نہیں سنا جاتا‘۔ سابق مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ میں پنجاب کی بیٹی کی حیثیت سے کسانوں کے ساتھ کھڑی ہوں اور اپنی جدوجہد جاری رکھوں گی'۔

اس موقع پر شرومنی اکالی دل کے صدر و رکن پارلیمنٹ سکھبیر سنگھ بادل نے بھی آرڈینس سے متعلق بل کی سخت مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ 'اس آڈیننس سے متعلق خدشات کو دور کرنے کےلیے میں نے متعدد مرتبہ بی جے پی رہنماؤں سے ملاقات کی اور پنجاب کے کسانوں کے جذبات سے واقف کروایا لیکن ہماری کوئی بات پر توجہ نہیں دی گئی، اسی لیے ہرسمرت کور بادل نے مرکزی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا اس کے باوجود ہم این ڈی اے اتحاد کا حصہ رہیں گے اور مرکزی حکومت کی تائید برقرار رکھیں گے'۔

سنی دیول اور سوم پرکاش کے علاوہ پنجاب کے تمام ارکان پارلیمنٹ نے اس بل کی مخالفت کی۔ کانگریس کے ارکان نے پارلیمنٹ میں بل کی مخالفت کرتے ہوئے بل کی کاپیوں کو نذرآتش کیا۔

واضح رہے کہ کل لوک سبھا میں کسان پیداوار، فروخت و تجارت (ترقی و سہولت) بل 2020 اور کسان (خوداختیاری و تحفظ) معاہدہ برائے یقینی قیمت و زرعی خدمات بل 2020 کے بشمول اشیائے ضروریہ سے متعلق ترمیمی بل کو منظور دیدی گئی۔ مذکورہ بلوں پر گرما گرم مباحث ہوئے جبکہ ندائی ووٹ سے بلوں کو منظوری دیدی گئی اور اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تمام ترمیمات کو مسترد کردیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.