پنجاب میں جاری سیاسی ہنگامہ آرائی کو ختم کرتے ہوئے چرنجیت سنگھ چننی کو ریاست کا نیا وزیراعلیٰ بنایا گیا ہے۔ اس بات کی جانکاری ہریش راوت نے ٹویٹ کے ذریعے دی۔
چرنجیت سنگھ سنہ 2007 سے پنجاب اسمبلی کے رکن ہیں اور وہ رام داسیہ سکھ برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ پنجاب کی دلت برادری ہے اور کانگریس نے پنجاب میں دلت برادری تک رسائی اور تمام طبقات کو ساتھ لینے کی کوشش کرتے ہوئے چنی کو یہ ذمہ داری سونپی ہے۔
پنجاب حکومت میں تیکنیکی تعلیم کے وزیر رہے چننی بھی تنازعات میں گھرے رہے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سنہ 2018 میں ایک خاتون آئی اے ایس افسر کو قابل اعتراض پیغام بھیجا تھا، جس کی وجہ سے وہ طویل عرصے تک تنازعات میں رہے۔
ان پر یہ بھی الزام لگایا گیا کہ انہوں نے اپنی حیثیت کا استعمال کرتے ہوئے خاتون آفسر کی رپورٹ نہیں ہونے دی۔
کانگریس ہائی کمان گزشتہ دو دنوں سے پنجاب میں نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے سلسلے میں مسلسل میٹنگیں کر رہی تھی۔ آج صبح جب سینیئر لیڈر امبیکا سونی نے وزیراعلیٰ بننے سے انکار کر دیا تو اس کے بعد پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کی رہائش گاہ پر سونیا گاندھی سمیت پارٹی کے سینیئر لیڈروں کی تقریبا پانچ گھنٹے تک میٹنگ جاری رہی۔
یہ بھی پڑھیں: چرنجیت سنگھ چننی بنے پنجاب کے وزیراعلیٰ
اس سے قبل میڈیا میں یہ خبریں آئیں کہ پنجاب حکومت میں وزیر رہے سکھ ویندر سنگھ رندھاوا کو متفقہ طور پر نیا لیڈر منتخب کیا گیا ہے۔ یہ خبر آتے ہی ان کے گھر پر مٹھائیاں تک تقسیم کی گئیں لیکن ان کے نام کے اعلان میں تاخیر کی وجہ سے یہ واضح ہو گیا کہ معاملہ پھنس گیا ہے اور ان کی جگہ کسی اور کو وزیر اعلیٰ بنایا جارہا ہے۔
یو این آئی