بی جے پی کی رکن پارلیمان کرن کھیر ایک طویل عرصے سے چنڈی گڑھ میں نہیں ہیں، جس کی وجہ سے اپوزیشن جماعتوں نے کرن کھیر پر نکتہ چینی شروع کر دی ہے۔ روزانہ حزب اختلاف کی جماعتیں بی جے پی کو نشانہ بنارہی ہیں کہ ان کی رکن پارلیمان مشکل وقت میں شہر چھوڑ کر ممبئی چلی گئی ہیں اور وہ اپنے گھر میں آرام کر رہی ہیں۔
وہیں اس معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے چندی گڑھ بی جے پی کے صدر ارون سود نے بتایا کہ ماہ نومبر میں ان کا ہاتھ زخمی ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اگلے ایک ماہ تک ان کا جی ایم سی ایچ ہسپتال اور پی جی آئی میں علاج کرایا گیا۔ پی جی آئی میں علاج کے دوران پتہ چلا کہ وہ ایک سنگین بیماری میں مبتلا ہیں جسے ملٹی پل مائیلو کہتے ہیں۔
اس بیماری کا اثر ان کے بون میرو پر پڑ رہا ہے، خاص طور پر ان کے بائیں بازو پر۔
انہوں نے بتایا کہ 4 دسمبر کو انہیں چنڈی گڑھ سے ممبئی کے کوکلا بین اسپتال میں داخل کرایا گیا، تب سے اسی اسپتال میں ان کا علاج چل رہا ہے، حالانکہ اب وہ خطرے سے باہر ہیں لیکن وہ چنڈی گڑھ نہیں آسکتی کیونکہ ہفتے میں ایک بار اسپتال جانا پڑتا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے ارون سود نے کہا کہ کانگریس پارٹی جس طرح کرن کھیر کے خلاف مہم چلا رہی ہے اور جگہ جگہ گمشدگی کے پوسٹر لگا رہی ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے۔