ابوہر (فاضلکا): پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے جمعرات کو بارشوں سے فصلوں کے نقصان کے معاوضے کی تقسیم کا عمل شروع کیا اور پہلے دن ہی 40 کروڑ روپے بطور معاوضہ تقسیم کر دیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے خود کل 12.94 کروڑ روپے میں سے 6 کروڑ روپے بطور معاوضہ فاضلکا ضلع کے 362 گاؤں میں تقسیم کیے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ 'آج کا دن خوشی کا دن نہیں کہا جا سکتا، کیونکہ میں یہاں کسانوں کو قدرت کی تباہ کاریوں سے ہونے والے نقصان کی تلافی کرنے آیا ہوں۔ عام آدمی پارٹی کی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرہ لوگوں بالخصوص کسانوں کو راحت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مسلسل بارش کے بعد انہوں نے زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ مان نے کہا کہ اس کے فوراً بعد ریاستی حکومت نے جانوں کے نقصان کا پتہ لگانے کے لیے ایک بڑے پیمانے پر خصوصی جائزے کا حکم دیا تھا۔ اس بار پچھلی حکومت کی جانب سے جائزہ لینے میں فیصلہ کن تبدیلی آئی ہے، کیونکہ پہلے صرف خالی دعوے تھے اور زمینی سطح پر لوگوں کو کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا تھا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت نے کسانوں کو فصل کے نقصان کے معاوضے کی رقم میں 25 فیصد اضافہ کیا ہے۔ اگر نقصان 75 فیصد سے زیادہ ہے تو ریاستی حکومت کسانوں کو 15000 روپے فی ایکڑ کے حساب سے معاوضہ دے گی۔ اسی طرح انہوں نے کہا کہ اگر نقصان 33 سے 75 فیصد تک ہو تو کسانوں کو 6800 روپے فی ایکڑ کے حساب سے معاوضہ دیا جائے گا۔ اسی طرح زرعی مزدوروں کو بھی ان کے نقصان کا مناسب معاوضہ دیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریاست کی تاریخ میں پہلی بار فصلوں کے نقصان کے 20 دنوں کے اندر معاوضہ تقسیم کرنے کی مہم شروع کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں کی وجہ سے کسانوں کی فصل کے نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے مرکز سے التجا کرنے کے بجائے حکومت ہند کی طرف سے ٹوٹے اور سکھے ہوئے گندم کے دانوں کی قیمتوں میں کٹوتی کی وجہ سے سارا مالی بوجھ کسانوں پر پڑ رہا ہے۔ ریاستی حکومت اخراجات برداشت کرے گی۔
یواین آئی