جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے گڈروہ علاقے کے نوجوانوں نے ضلع انتظامیہ پلوامہ کے خلاف برہمی کا اظہار کیا۔ احتجاج کی وجہ سے نیشنل ہائی وے 44 پر گاڑیوں کی آمد و رفت کچھ دیر تک متاثر رہی، جس کی وجہ سے مسافروں کو کافی مشکلات پیش آئی۔ ان نوجوانوں کا مطالبہ ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے ان کے علاقے میں کھیلنے کے میدان کو درست کیا جائے، تاکہ وہ کھیل کود سکیں۔ انتظامیہ کو اپنا وعدہ پورا کرنا چاہیے۔
نوجوانوں کے مطابق ان کے علاقے میں کھیلنے کودنے کے لیے ایک میدان دیا گیا تھا، تاہم ضلع انتظامیہ پلوامہ نے کووڈ 19 ہسپتال کی تعمیر کے لیے اس میدان کی کھدائی کردی، جس کی وجہ سے یہ میدان اب کھیلنے کے قابل نہیں رہا ہے۔ حالانکہ ضلع انتظامیہ نے اس وقت ہم سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس میدان کو ٹھیک کرکے دیں گے لیکن آج تک یہ کام نہیں کیا گیا۔ جس کی وجہ سے وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
اس سلسلے میں بلال احمد نے کہا کہ پانچ ماہ پہلے ہمارے علاقے کو ایک میدان دیا گیا۔ ضلع ترقیاتی کمشنر نے انہیں یقین دلایا تھا کہ اس کا افتتاح 19 تاریخ کو ہوگا لیکن ابھی تک کچھ بھی نہیں کیا گیا۔ یہاں کے نوجوان منشیات کی جانب راغب ہورہے ہیں۔ ہم چاہتے تھے کہ اگر نوجوان کھیل کود میں مصروف رہیں گے تو وہ منشیات سے دور رہیں گے۔
وہیں دوسرے نوجوان عامر مشتاق نے کہا کہ ضلع انتظامیہ پلوامہ نے کووڈ 19 ہسپتال کی تعمیر کرنے کے لئے اس میدان سے مٹیریل اٹھایا اور انتظامیہ نے ہمارے ساتھ اس وقت وعدہ کیا تھا کہ ہم آپ کو یہ میدان ٹھیک کرکے دیں گے۔ لیکن آج تک میدان کو ٹھیک نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ہم سڑک پر آنے کے لئے مجبور ہوگئے۔
حالانکہ پولیس کی یقین دہانی کے بعد نوجوانوں نے احتجاج ختم کیا اور نیشنل ہائی وے 44 پر گاڑیوں کی نقل وحمل کو بحال کیا۔