جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ورلڈ سوائل ڈے یعنی عالمی یوم ارض کے پیش نظر ضلع پلوامہ کے کرشی وگیان کیندر ملنگپورہ میں ایک تقریب کا اہتتمام کیا گیا تھا۔اس تقریب میں کسانوں نے کثیر تعدادا میں شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کرشی وگیان کیندر ملنگپورہ کے سائنسدانوں نے عالمی یوم ارض کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔اس موقع پر وائس چانسلر سکواسٹ کشمیر پروفیسر نذیر احمد گنائی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ اس موقع پر کرشی وگیان کیندر ملنگپورہ ڈائریکٹر ایکسٹینشن پروفیسر دل ایم مخدومی، محمکہ کے دیگر افسران کے علاوہ ڈی ڈی سی چئیرمین سید باری اندرابی، ڈی ڈی سی ممبر جاوید رحیم بٹ نے شرکت کی۔اس پروگرام کے دوران کسانوں میں مٹی کے ہیلتھ کارڈ بھی تقسیم کیے گئے۔Experts gave information on important aspects related to land
اس موقع پر ماہرین نےکہا کہ مٹی کا انحطاط خوراک کی پیداوار کے خراب معیار کا باعث بنتا ہے کیونکہ یہ فصلوں اور زمین کی زرخیزی کو متاثر کرتا ہے۔ اس کے نتیجے میں مٹی کی نمکیات پر اثر پڑتا ہے۔اس موقع پر ماہرین نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ اس جانکاری کو دوسرے لوگوں تک پہنچ ساتھ ہی اس میں اپنا تعاون پیش کریں۔
پروفیسر نذیر احمد گنائی نے کہا کہ اس دن کے منانے کا مقصد مٹی کو نمکین بنانے سے روکنا، مٹی کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا اور مٹی کے انتظام میں درپیش چیلنجوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور مٹی کو نمکین بنانے کے مسئلے کو حل کرنا ہے۔ یہ مہم مٹی کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے چلائی جاتی ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ عالمی یوم ارض ہر سال 5 دسمبر کو منایا جاتا ہے تاکہ زمین پر زندگی کی بقا کے لیے مٹی کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کیا جا سکے۔ مٹی کا معیار گرتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ماحولیاتی مسائل جنم لے رہے ہیں۔
مٹی کے مسائل کو سنبھالنے کے لیے انسانی زمین پر زندگی کی بہبود اور پائیداری کو برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے یہ دن صحت مند مٹی کی اہمیت پر لوگوں کی توجہ دلانے کے لیے منایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:Sahitya Akademi Literary Event بجبہاڑہ میں ادبی تقریب کا انعقاد