پلوامہ (جموں کشمیر) : سنہ 2014 کے تباہ کن سیلاب میں جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں رومشی نالہ پر تعمیر پل ڈہہ گیا تھا۔ تاہم اگلے برس 2015 میں پی ڈی پی - بی جے پی کے دور حکومت میں تعمیر کو کو منظوری دی گئی اور پی ڈی پی سرپرست اور اس وقت کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے رہمو علاقے میں رمشی نالہ پر پل کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ پل کی تعمیر کا کام jkpcc کے سپرد کر دیا گیا تاہم سست رفتاری کے باعث پل آٹھ برس کے طویل عرصہ میں بھی مکمل نہ ہو سکا۔ گزشتہ کئی ماہ سے عوامی اصرار کے بعد پل کی تعمیر کا کام پھر سے شروع کیا گیا جس سے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
پلوامہ، شوپیاں اور بڈگام اضلاع کے لوگوں کو ملانے والے اس انتہائی اہم پل پر گزشتہ کئی ماہ سے شد و مد سے کام جاری ہے۔ مقامی باشندوں نے پل کی تعمیر پر سرعت لائے جانے پر انتظامیہ کی ستائش کی ہے وہیں انہوں نے رواں برس کے اختتام تک پل کا باقی ماندہ کام مکمل کرنے کی ابھی امید ظاہر کی۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ پل کی عدم دستیابی کے سبب ہزاروں لوگوں کو عبور و مرور میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے گزشتہ حکومتوں سمیت ضلع انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ جات کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا: ’’پل نہ ہونے کے سبب برسوں سے لوگ کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں، عوام کی جانب سے اصرار اور کئی بار احتجاج کرنے کے بعد ہی انتظامیہ نے پل کی تعمیر میں سرعت لائی۔‘‘
مزید پڑھیں: Ramshoo Nallah Bridge Awaits Completion: برسوں گزرنے کے باوجود رمشی نالہ پل تشنہ تکمیل
لوگوں کا کہنا ہے کہ پل کی تعمیر کے بعد نہ صرف لوگوں کو عبورو و مرور میں درپیش مشکلات سے نجات حاصل ہوگی بلکہ ایک کثیر آبادی کا وقت بھی بچے گا۔ مقامی باشندوں نے بتایا کہ فی الوقت انہیں نالہ پار کرنے کے لئے متبادل راستہ اختیار کرنا پڑتا ہے جس سے نہ صرف ان کا وقت ضائع ہوتا ہے بلکہ انہیں اذیتوں سے بھی گزرنا پڑ رہا ہے۔