وادی کشمیر میں موسم گرما کے دوران درجہ حرارت میں اضافہ ہونے کے ساتھ ہی بارش کا سلسلہ بھی شروع ہوتا تھا۔ لیکن رواں برس کشمیر میں اس کے بالکل برعکس ہو رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے سبب گرما میں جہاں درجہ حرارت میں کافی اضافہ ہو رہا ہے وہیں گزشتہ دو ماہ سے بارش نہیں ہوئی جس کی وجہ سے خشک سالی جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ گزشتہ چند ماہ سے مسلسل بارش نہ ہونے سے وادی کشمیر کے اکثر ندی نالوں میں پانی کی سطح کافی کم ہوئی ہے۔
خشک موسم کے سبب پہلے ہی وادی کشمیر کے دیگر حصوں کی طرح ضلع پلوامہ میں باغبانی اور زرعی شعبہ متاثر ہوا ہے۔ اب بارش نہ ہونے اور درجہ حرارت میں اضافہ ہونے سے ضلع پلوامہ میں بھی ندی نالوں میں پانی کی سطح کافی کم ہوئی ہے۔ جس کے باعث آبی ذخائر پر منحصر پینے کے پانی اور آبپاشی اسکیمیں کافی متاثر ہوئی ہیں۔
وادی کشمیر میں جاری خشک موسم کسانوں اور میوہ باغات کے مالکان کے لئے پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بارش نہ ہونے کی وجہ سے تمام اقسام کے فصل و پھل تباہ ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مشتبہ عسکریت پسندوں کے حملے میں سرپنچ ہلاک
موسم گرما میں کشمیر کی اکثر ندی نالوں میں پانی کی سطح بڑھ جاتی تھی اور ان میں کافی تیز بہاؤ ہوتا تھا۔ لیکن اس بار ندی نالوں میں پانی کی سطح کافی کم ہوئی ہے۔ ضلع پلوامہ میں مشہور دریائے جہلم اور رنبی آرہ نالہ کے علاوہ رومشی نالہ گزرتا ہے جس سے یہاں کی زرعی آراضی سیراب ہوتی ہے۔ لیکن دو ماہ سے زائد وقت سے بارش نہ ہونے سے دریائے جہلم اور قدرتی نالوں میں پانی کی سطح کافی کم ہو گئی ہے جس کی وجہ سے خشک سالی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ بڑھتے ماحولیاتی آلودگی کے سبب موسمی حالات میں یہ تبدیلیاں آرہی ہیں۔