اکیسویں صدی میں بھی واکھو، کاکہ پورہ، کے لوگوں کو پینے کا صاف پانی نصیب نہیں۔
مقامی باشندوں نے محکمہ پی ایچ ای پر الزام عائد کیا کہ ’’محکمے کی جانب سے صاف پانی مہیا نہ ہونے کے باعث عوام کئی بیماریوں میں مبتلا ہو چکی ہے۔‘‘علاقہ واکھو کے لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’سرکار نے 2006 میں پانی کی سپلائی کو منظوری دے دی، سال2009 میں ایک فلٹریشن پلانٹ بھی ان لوگوں کی سہولیات کے لئے قائم کیا گیا۔‘‘ تاہم مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ فلٹریشن پلانٹ کو ابھی تک فعال نہیں بنایا گیا جس کی وجہ سے انہیں غلیظ پانی مہیا کیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پانی میں بعض اوقات کیڑے مکوڑے حتی کہ سانپ بھی پائے گئے۔اس حوالے سے انہوں نے اعلیٰ افسران سمیت سیاسی رہنماؤں سے بھی فریاد کی، تاہم بے سودرہا۔مقامی باشندوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ انکے علاقے میں صاف پانی مہیا کیا جائے۔