انتظامیہ کے بلند بانگ دعوں کے باوجود مرکزی معاونت والی سکیم پردھان منتری اندرا آواس یوجنا کا فائدہ ترال کے غریبوں کو اب تک نہیں ملا ہے جسکی وجہ سے غریبوں کو آشیانہ بننے کا خواب ہنوز دلی دور است کے مصداق ہے۔
جنوبی کشمیر کے سب ڈسٹرکٹ ترال کے دور افتادہ گاوں دودھ مرگ ترال میں رہنے والے شمیم احمد اور اسکی فیملی کو گزشتہ دس سالوں سے محکمہ دہی ترقی کے طرف سے دئیے جانے والے مکان کا انتظار ہے اور فی الوقت ایک خستہ حال کمرے میں اپنے کنبے کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔
پردھان منتری یوجنا کے تحت ہر غریب کے پاس اپنے گھر کا ہونا اسکے لیے ایک خواب ہے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے شمیم کی بیوی ریشما نے بتایا کہ انکی زندگی بہت تنگ ہو گئی ہے اور ساری زندگی اسی خستہ حال کمرے میں گزار رہی ہے مہمان بھی ادھر ہی بیٹھتے اور وہ خود بھی۔
ریشما کے شوہر شمیم کہتا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے غریبوں کے لیے بہت کچھ کیا لیکن زمینی سطح تک وہ نہیں پہنچ پاتا ہے۔ شمیم نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں پردھان منتری یوجنا کے تحت مکان فراہم کیا جائے۔