لیگل سروسز اتھارٹی پلوامہ کی جانب سے کورٹ کمپلیکس ترال میں ایک لوک عدالت کا اہتمام کیا گیا۔ جس کی صدار ت سینیئر جج سیول ڈویژن ترال الطاف احمد میر نے کی، لوک عدالت میں 335 معاملات زیر بحث لائے گئے اور موقع پر ہی 279 معاملات افہام وتفہیم کے ساتھ حل کیے گئے۔
اس دوران لوک عدالت میں مختلف نوعیت کے معاملات سماعت کیلئے لائے گئے ۔لوک عدالت کے دوران موقع پر موجود فریقین پر زور دیا کہ وہ عدالتوں کی عذر داریوں میں پڑنے کے بجائے آپسی افہام و تفہیم کے ذریعے اپنے معاملات کو حل کریں۔
موقع پر خطاب کرتے ہوئے سینیئر جج ترال نے کہا کہ لوک عدالت کا اہتمام جس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ معاملات کو موقع پر ہی افہام و تفہیم کے ذریعے حل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ لوک عدالت کی خصوصیت یہ ہے کہ معاملات کو تیز تر بنیادوں پر حل کیا جاتا ہے اور اس میں قانونی داؤپیچ سے نہیں گزرنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں: او آئی سی، کشمیر میں وفد روانہ کرنے کے حق میں
انہوں نے کہا کہ معاملات کے فریقین براہ راست اپنے وکیل کے ذریعے جج صاحب کے ساتھ استفسار کر سکتے ہیں جو معمول کی عدالتوں کے ذریعے ممکن نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ لوک عدالتوں کا احترام فریقین کی زمہ داری ہوتی ہے۔