جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے مین ٹاون ترال میں موجود چشمہ دلناگ اور اس کے نام پر بنایا گیا پارک انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل ہے۔ یہ پارک ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ترال کے مقامی آفس سے چند گز کی دوری پر واقع ہے لیکن نہ جانے کیوں کر اس کی طرف توجہ دینے میں انتظامیہ گریز کر رہا ہے۔
انتظامیہ کی بے حسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ سال کی بھاری برف باری سے یہاں موجود ایک چنار کا درخت گر گیا۔ ایک سال بیت جانے کے بعد بھی درخت کا ملبہ یہاں سے نہیں اٹھایا گیا۔
مقامی شہری بشیر احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا 'اس پارک اور چشمے کو انتظامیہ نے پس پشت ڈال دیا ہے اور نہ ہی گرے ہوئے چنار کو اٹھانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور پارک کی صفائی کی طرف بھی کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے'۔
وہیں ایک مقامی طالب علم برہان الدین نے بات کرتے ہوئے انتظامیہ کی بے حسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا 'مجھے لگتا ہے کہ انتظامیہ سوئی ہوئی ہے کیونکہ دلناگ جسے ترال کی شان تصور کیا جاتا ہے۔ یہ مقام انتظامیہ کی بے حسی کا شکار ہو رہا ہے'۔یہ بھی پڑھیے
سرینگر میں سائیکل ریس 2020 کا اہتمام
دلناگ پارک کا نظام فلوری کلچر محکمے نے اپنے ہاتھ میں لیا ہے اور کئی ملازمین کو وہاں تعینات بھی کیا گیا ہے لیکن عوام متعلقہ ملازمین کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے۔
وہیں جب پارک کی خستہ حالت کے بارے میں فلوری کلچر کے ایک مقامی عہدیدار عبدالغفور گنائی سے بات کی تو انہوں نے کہا 'ہمارا محکمہ تندہی کے ساتھ پارک کی عظمت رفتہ بحال کرنے میں لگا ہوا ہے اور کل سے پارک کی تجدید ومرمت کا کام شروع ہو گا تاکہ عوامی شکایات کا ازالہ ممکن ہو'۔