ETV Bharat / state

kindergarten Schools in Kashmir Valley: وادیٔ کشمیر میں سرکاری کنڈرگارٹن اسکولز وقت کی اہم ضرورت

author img

By

Published : Jun 19, 2022, 1:50 PM IST

جموں و کشمیر میں سرکاری کنڈرگارٹن اسکول کی تعداد انتہائی کم ہے۔ اگر ان اسکولز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور جدید سہولیات سے لیس کیا جائے تو یہ غریب اور پسماندہ آبادی کے بچوں کے لیے ایک تاریخی اور زندگی بدل دینے والا قدم ہوگا۔ Government kindergarten Schools in Kashmir Valley

وادیٔ کشمیر میں سرکاری کنڈرگارٹن اسکولز وقت کی اہم ضرورت
وادیٔ کشمیر میں سرکاری کنڈرگارٹن اسکولز وقت کی اہم ضرورت

پلوامہ: معاشرے میں ہر ایک فرد کو تعلیم کے نور سے آراستہ کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے جموں وکشمیر کے ہر ایک دیہات میں کم از کم ایک سرکاری اسکول سالوں پہلے شروع کیے جا چکے ہیں۔ جموں و کشمیر میں پرائیویٹ اداروں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے کئی دیہاتوں کے ساتھ ساتھ قصبہ جات کے کئی سرکاری اسکولز میں بچے نہ ہونے کی وجہ سے بند کر دیے گئے ہیں۔ وہیں آج بھی کچھ ایسے سرکاری اسکولز ہیں جہاں پر بچوں کی ایک اچھی خاصی تعداد تعلیم حاصل کررہی ہے۔ Govt schools in every village of J&K by government

وادیٔ کشمیر میں سرکاری کنڈرگارٹن اسکولز وقت کی اہم ضرورت

ہر والدین کا خواب ہوتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی بہتر نشوونما کے لیے بہتر تعلیم اور تربیت دیں جس کے لیے اکثر والدین اپنے بچوں کو پرائیویٹ اداروں میں داخل کرواتے ہیں۔ سرکاری اسکولز میں بچوں کو مفت تعلیم، ڈریس کے ساتھ ساتھ دوپہر کا کھانا بھی دیا جاتا ہے لیکن پھر بھی لوگ اپنے بچوں کو پرائیویٹ اداروں میں داخل کراتے ہیں۔ Increase in private schools in Jammu and Kashmir

والدین بچوں کو پرائیویٹ اداروں میں داخل اس لیے کرواتے ہیں کیونکہ وہاں بچوں کو پہلی اسکولنگ کھیل کود اور ان کے من مطابق سرگرمیاں کرائی جاتی ہیں جس کو کنڈرگارٹن اسکولنگ کہا جاتا ہے۔ حکومت کی جانب سے اب جموں و کشمیر میں بھی کنڈرگارٹن اسکولز شروع کیے گئے ہیں جہاں پر بچوں کی بہتر تعلیم کے ساتھ ساتھ بہتر تربیت بھی دی جارہی ہے۔ تاہم ابھی ان کی تعداد کافی کم ہے لیکن اس طرح کے اسکولز کی تعداد میں اضافہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ضلع پلوامہ میں بھی اس طرح کا ایک سرکاری کنڈرگارٹن اسکول چلایا جا رہا ہے جہاں پر بچے کھیل کود اور مختلف سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں سرکاری کنڈرگارٹن اسکول کی تعداد انتہائی کم ہے۔ اگر ان اسکولز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور جدید سہولیات سے لیس کیا جائے تو یہ غریب اور پسماندہ آبادی کے بچوں کے لیے ایک تاریخی اور زندگی بدل دینے والا قدم ہوگا۔ کنڈرگارٹن میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ کھیل کود میں بھی حصہ لیتے ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: 3 Rooms for 100 Students :ـ گورنمنٹ مڈل اسکول میں 100طلبہ کے لیے فقط تین خستہ حال کمرے

اس سلسلے میں ضلع پلوامہ ارلی چائلڈ ہوڈ کیئر اینڈ ایجوکیشن کی دیکھ بھال کر رہے طارق منظور خان نے کہا کہ 'ہمیں کافی اچھا لگتا ہے جب ہم چھوٹے بچوں کے پڑھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'سرکاری اسکولز میں کافی تعلیم یافتہ اساتذہ موجود ہیں لیکن والدین کو ہم پر اعتماد رکھنا چاہیے اور سرکار کو بھی چاہیے کہ وہ سرکاری اسکولز میں بنیادی ڈھانچہ کو مستحکم کریں۔ آپ کو بتا دیں کہ طارق منظور وہ واحد استاد ہیں جنہوں نے اپنے اسکول میں اپنے ہاتھوں سے تیار کردہ کچھ چیزیں رکھی ہیں جس سے وہ بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کراتے ہیں۔'

پلوامہ: معاشرے میں ہر ایک فرد کو تعلیم کے نور سے آراستہ کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے جموں وکشمیر کے ہر ایک دیہات میں کم از کم ایک سرکاری اسکول سالوں پہلے شروع کیے جا چکے ہیں۔ جموں و کشمیر میں پرائیویٹ اداروں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے کئی دیہاتوں کے ساتھ ساتھ قصبہ جات کے کئی سرکاری اسکولز میں بچے نہ ہونے کی وجہ سے بند کر دیے گئے ہیں۔ وہیں آج بھی کچھ ایسے سرکاری اسکولز ہیں جہاں پر بچوں کی ایک اچھی خاصی تعداد تعلیم حاصل کررہی ہے۔ Govt schools in every village of J&K by government

وادیٔ کشمیر میں سرکاری کنڈرگارٹن اسکولز وقت کی اہم ضرورت

ہر والدین کا خواب ہوتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی بہتر نشوونما کے لیے بہتر تعلیم اور تربیت دیں جس کے لیے اکثر والدین اپنے بچوں کو پرائیویٹ اداروں میں داخل کرواتے ہیں۔ سرکاری اسکولز میں بچوں کو مفت تعلیم، ڈریس کے ساتھ ساتھ دوپہر کا کھانا بھی دیا جاتا ہے لیکن پھر بھی لوگ اپنے بچوں کو پرائیویٹ اداروں میں داخل کراتے ہیں۔ Increase in private schools in Jammu and Kashmir

والدین بچوں کو پرائیویٹ اداروں میں داخل اس لیے کرواتے ہیں کیونکہ وہاں بچوں کو پہلی اسکولنگ کھیل کود اور ان کے من مطابق سرگرمیاں کرائی جاتی ہیں جس کو کنڈرگارٹن اسکولنگ کہا جاتا ہے۔ حکومت کی جانب سے اب جموں و کشمیر میں بھی کنڈرگارٹن اسکولز شروع کیے گئے ہیں جہاں پر بچوں کی بہتر تعلیم کے ساتھ ساتھ بہتر تربیت بھی دی جارہی ہے۔ تاہم ابھی ان کی تعداد کافی کم ہے لیکن اس طرح کے اسکولز کی تعداد میں اضافہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ضلع پلوامہ میں بھی اس طرح کا ایک سرکاری کنڈرگارٹن اسکول چلایا جا رہا ہے جہاں پر بچے کھیل کود اور مختلف سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں سرکاری کنڈرگارٹن اسکول کی تعداد انتہائی کم ہے۔ اگر ان اسکولز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور جدید سہولیات سے لیس کیا جائے تو یہ غریب اور پسماندہ آبادی کے بچوں کے لیے ایک تاریخی اور زندگی بدل دینے والا قدم ہوگا۔ کنڈرگارٹن میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ کھیل کود میں بھی حصہ لیتے ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: 3 Rooms for 100 Students :ـ گورنمنٹ مڈل اسکول میں 100طلبہ کے لیے فقط تین خستہ حال کمرے

اس سلسلے میں ضلع پلوامہ ارلی چائلڈ ہوڈ کیئر اینڈ ایجوکیشن کی دیکھ بھال کر رہے طارق منظور خان نے کہا کہ 'ہمیں کافی اچھا لگتا ہے جب ہم چھوٹے بچوں کے پڑھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'سرکاری اسکولز میں کافی تعلیم یافتہ اساتذہ موجود ہیں لیکن والدین کو ہم پر اعتماد رکھنا چاہیے اور سرکار کو بھی چاہیے کہ وہ سرکاری اسکولز میں بنیادی ڈھانچہ کو مستحکم کریں۔ آپ کو بتا دیں کہ طارق منظور وہ واحد استاد ہیں جنہوں نے اپنے اسکول میں اپنے ہاتھوں سے تیار کردہ کچھ چیزیں رکھی ہیں جس سے وہ بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کراتے ہیں۔'

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.