وادی کشمیر میں کورونا متاثرین کی کل تعداد ایک لاکھ 27 ہزار 221 ہے جس میں سے 96ہزار 970 مریض اب تک صحت یاب ہو چکے ہیں۔ اس وبائی بیماری سے صحت یاب ہونے والوں کی مجموعی شرح 76.2 ہے۔ وہیں وادی کشمیر میں اس وقت 28ہزار 736 کورونا افراد وبائی بیماری میں مبتلا ہیں۔
وبائی بیماری کی روک تھام کے لیے یوٹی انتظامیہ نے پورے جموں و کشمیر میں کورونا کرفیو نافذ کیا ہے جس پر عمل درآمد کرنے کے لیے مختلف محکموں کے ملازمین کے ساتھ ساتھ پولیس اور سی آر پی ایف کے جوانوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے تاکہ اس وبائی بیماری کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔ وہیں ملازمین، پولیس سی آر پی ایف اپنی جان داؤ پر لگا کر اس کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب محکمہ صحت کے ملازمین بھی اپنی جان داؤ پر لگا کر کورونا متاثرین کے علاوہ عام مریضوں کا علاج کر رہے ہیں اور اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ اس وقت اگرچہ ہر کوئی اپنی جان بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہے۔ وہیں دوسری جانب پولیس، سی آر پی ایف، سول انتظامیہ کے ساتھ ساتھ محکمہ صحت کے ملازمین لوگوں کی جان بچانے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔
موجودہ صورتحال کے حوالے سے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر کے ترجمان ڈاکٹر میر مشتاق نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وادی کشمیر میں اس وقت صورتحال بہتر ہے۔ تاہم اگر لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کرتے تو اسے خراب ہونے میں وقت نہیں لگے گا۔
انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں ابھی تک کسی بھی چیز کی کوئی کمی محسوس نہیں ہوئی ہے، وینٹی لیٹرز کی بات کریں یا آکسیجن کی بات کریں فی الحال وادی کشمیر میں کسی چیز کی کوئی قلت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوسری جانب ویکسینیشن کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ لوگ پہلے ویکسینیشن کے لیے نہیں آتے تھے، تاہم اب لوگ آرہے ہیں اور ویکسینیشن کی جارہی ہیں۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ماسک لگائے اور احتیاطی تدابیر پر عمل ضرور کریں، احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہسپتال میں داخل ہونے سے بہتر ہے۔