پلوامہ: ڈسٹرکٹ شیپ ہسبینڈری آفیسر پلوامہ ڈاکٹر محمد اشرف نے بتایا کہ وادی کشمیر میں بے روزگاری کی شرح دن بہ دن بڑھ رہی ہے۔ بھیڑ پالن کی صنعت روزگار پیدا کرنے کی سمت میں خوشی کی نوید لا سکتی ہے، کیونکہ محکمہ شیپ کے پاس منافع بخش اسکیمیں موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع پلوامہ میں اس وقت تقریبا پونے دو، لاکھ کے قریب بھیڑوں کی تعداد موجود ہے جس میں ہائی بریڈ اقسام بھی موجود ہیں اور محکمہ کی کوشش ہے کہ بھیڑ پالن کی صنعت کو فروغ دیا جائے۔ کیونکہ ضلع کے ترال، شادی مرگ اور دوسرے مقامات میں بھیڑ پالن صنعت کو فروغ دینے کے بہتر امکانات موجود ہیں، کیوں کہ یہاں بھیڑوں کے لیے وسیع چراگاہیں موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: Kashmiri Sheep جموں و کشمیر کی بھیڑوں کو دیگر ریاستوں کے مقابلے زیادہ بہتر مانا جاتا ہے، ڈاکٹر مزمل عبداللہ
ڈاکٹر محمد اشرف نے بتایا جموں و کشمیر کو ملک میں سب سے زیادہ بھیڑ/بکری کا گوشت استعمال کرنے کا اعزاز حاصل ہے اور اس مانگ کو پورا کرنے کے لیے ہم اپنی ضروریات کا تقریباً 40% دوسری ریاستوں سے درآمد کرتے ہیں۔ اس میں مقامی باشندوں کے لیے بھیڑپالن میں روزگار کے مواقع ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ کے پاس اس وقت عوام کے لیے کئی اسکیمیں دستیاب ہیں۔ اگر بیروزگار نوجوان اس صنعت میں اپنی قسمت آزمائیں تو ان کی تقدیر بدل سکتی ہے۔