ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان نے ضلع میں پہلی بار آن لائن فارمسی فروخت کرنا شروع کیا ہے۔ ان کے مطابق ان کا مقصد لوگوں کو معیاری ادویات فراہم کرنا ہے۔
ذوشان ایوب نام کے نوجوان ضلع پلوامہ کے گوسو گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے الائنس یونیورسٹی بنگلور سے ایم بی اے اور ویبر انٹرنیشنل یونیورسٹی فلوریڈا یو ایس اے سے دوبارہ ایم بی اے کیا۔ اس کے بعد ملک کی محتلف مشہور کمپنیوں میں کام کیا۔
ذیشان ایوب نے بتایا کہ انہوں نے دو سال قبل ایک فارمیسی کی دکان شروع کی تھی لیکن ان کو کوویڈ-19 کے دوران آن لائن ادویات فروخت کرنے کا خیال آیا۔ اس کے لیے انہوں نے 'ہیلتھ مارٹ کشمیر' نامی ایک ایپ تیار کیا، جس کے ذریعے انہوں نے آن لائن ادویات فروخت کرنا شروع کیا۔
انہوں نے کہا میرا مقصد غریب لوگوں تک ادویات پہنچانا اور انہیں رعایت پر ادویات دینا ہے۔ وہ بوڑھوں اور معزوروں کے گھر ادویات کی مفت ڈلیوری کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے وقت میں وہ لیب ٹیسٹ کے لئے گھر سے ہی نمونے جمع کرنا شروع کریں گے۔وہ یہ کام خاص کر بوڑھے لوگوں کے لئے کریں گے، جو انتظار نہیں کر سکتے۔
ذیشان نے کہا کہ جو بھی آن لائن ادویات خریدنے کے لئے ایپ پر آتا ہے، اس سے راشن کارڈ مانگا جاتا ہے تاکہ مستحق افراد کو فائدہ ملے۔
یہ بھی پڑھیں: پانپور میں چار علاقے منی کنٹینمنٹ زون قرار
انہوں نے کہا کہ فی الحال وہ سرینگر، پلوامہ اور بڈگام کے علاقوں میں ادویات کی ہوم ڈلیوری کرتے ہیں اور آنے والے وقت میں وہ مذید علاقوں میں بھی اس کو پہنچانے کی کوشش کریں گے۔ ذیشان نے فی الحال چھ افراد کو ملازمت پر رکھا ہے۔ ان کے مطابق آنے والے وقت میں مزید لوگوں کو اس سے نوکری ملے گی۔
انہوں نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ سرکاری ملازمتوں کا انتظار نہ کریں بلکہ اپنی نوکری شروع کریں، اپنا کاروبار کریں اور دوسرے نوجوان کو ملازمت فراہم کریں۔