جنوبی کشمیر میں ضلع پلوامہ کے کرایم آباد علاقے میں نوجونوں اور حفاظتی اہلکاروں کے مابین جھڑپیں ہوئیں، جس دوران حفاظتی اہلکاروں نے عوام کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ گن کا استعمال کرنے کے علاوہ آنسو گیس کا بھی استعمال کیا جس کے نتیجے میں ایک 9 سالہ لڑکے کی آنکھ میں پیلٹ لگا۔
عسکریت پسندوں نے پلوامہ کے مورن چوک میں حفاظتی اہلکاروں کی ایک ناکہ پارٹی پر حملہ کیا تھا جس دوران حفاظتی اہلکاروں کا ایک جوان موقع پر ہی دم توڑ بیٹھا جبکہ دیگر دو زخمی ہوئے تھے۔
حملے کے بعد پورے علاقے کا محاصرہ کرکے حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی گئی تھی وہیں اس حملے کے بعد فوج، سی آر پی ایف اور پولیس کی مشترکہ ٹیم نے کریم آباد سمیت ملحقہ علاقوں کو محاصرے میں لے لیا تھا۔
تاہم محاصرے کے دوران نوجوانوں نے پولیس پر سنگباری کی جس کے بعد مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس اور پیلٹ گن کا استعمال کیا، جس میں کئی نوجوان زخمی ہو گئے۔ اس دوران ایک نابالغ لڑکے کی آنکھ میں پیلٹ لگا جس کے بعد اسے ضلع اسپتال پہنچایا گیا جہاں سے اسے سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
وہیں ایس ایس پی پلوامہ نے کہا کہ نوجوانوں نے سنگباری کی جس کے بعد ہی انہوں نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لئے پیلٹ اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔
وہیں آج دوران شب ضلع پلوامہ کے منگام علاقے میں فوج نے سرچ آپریشن کے دوران دو نوجوانوں کو گرفتار کیا جن کی شناحت لطیف احمد کار اور منتظر احمد وانی کے طور پر ہوئی ہے جو دونوں منگام کے ہی رہنے والے ہیں جس کے بعد یہ محاصرہ اختتام پذیر ہوا۔