پلوامہ: منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھتے ہوئے پلوامہ پولیس نے منشیات فروش کی جائیداد کو منسلک کیا ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پیر کے روز منشیات فروش ظہور احمد وانی ولد عبدالرحمن وانی ساکن پلوامہ کی سات لاکھ 88 ہزار روپیہ مالیت کی جائیداد کو منسلک کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ منشیات فروش کے خلاف 68 این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی گئی۔انہوں نے کہا کہ مجاز اتھارٹی سے باضابط طورپر قانونی منظوری حاصل کرنے کے بعد جائیداد کو قرق کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران ثابت ہوا ہے کہ زیر تعمیر عمارت کو منشیات فروشی کے لئے استعمال میں لایا جارہا تھا۔دریں اثنا عوام حلقوں نے پولیس کی جانب سے منشیات فروشوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ منشیات فروش کسی رعایت کے مستحق نہیں لہذا ان کی جائیدادیں ضبط کرنا اب ناگزیر بن گیا ہے تاکہ اس وبا کو جڑ سے اکھاڑپھینک دیا جاسکے۔
اس حوالے سے ایس پی پلوامہ محمد یوسف نے کہا کہ پلوامہ کے راج پورہ علاقہ کے منشیات فروش نے منشیات کے کاروبار سے پراپرٹی بنائی تھی، اور قانونی کارروائی کے بعد آج اُس پراپرٹی کو منسلک کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ امسال 6 بدنام زمانہ منشایات فروشوں کو این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ پولیس نے 129 افراد کو مختلف منشیات فروشی کے کیسز میں گرفتار کیا ہے۔ ان افراد سے ممنوعہ اشیاء برآمد ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس منشیات کے خلاف کارروائی میں سرعت لائی گی اور جو بھی منشیات کے کاروبار میں ملوث ہونگے ان کے خلاف سخت کارروئی کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: Drug Peddler’s Property Attached: سوپور میں منشیات فروش کا مکان اٹیچ
جموں و کشمیر پولیس نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ آس پڑوس میں منشیات فروشوں کے بارے میں کسی بھی معلومات کو حکام خاص کر پولیس اہلکاروں کے ساتھ شیئر کریں تاکہ منشیات فروشی میں ملوث پائے جانے والے افراد کے خلاف قانون کے مطابق نمٹا جا سکے۔ پولیس نے کہا ہے کہ ’’منشیات فروشوں کے خلاف ہماری مسلسل کارروائیوں سے عوام الناس کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ پولیس معاشرے کو منشیات کی بدعت سے پاک رکھنے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘