ETV Bharat / state

بجبہاڑہ: محکمہ بجلی میں مستقل نہ کیے جانے کے خلاف احتجاج - اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں

احتجاجی افراد کے مطابق محکمہ میں کچھ لوگ کام کے دوران ہلاک، کچھ لوگ جسمانی طور پر معذور بھی ہوئے ہیں، انہیں تنخواہوں سے محروم رکھا گیا ہے۔

احتجاج
احتجاج
author img

By

Published : Mar 3, 2021, 8:32 PM IST

Updated : Mar 3, 2021, 10:06 PM IST

محکمہ بجلی میں کام کر رہے پی ڈی ایل، ٹی ڈی ایل ملازمین نے آج سرکل آفس بجبہاڑہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج میں شامل ملازمین نے اپنی مانگوں کو لیکر نعرے بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ کئی برسوں سے مذکورہ محکمہ میں کام کر رہے ہیں۔ تاہم آج تک ان کو مستقل نہیں کیا گیا۔

احتجاج

احتجاجی افراد کا کہنا ہے کہ وہ کافی عرصے سے محکمہ میں اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔ 14 جنوری 2019 میں مذکورہ ملازمین کی ڈی پی سی عمل میں لائی گئی ہے، تاہم آج تک ان کے آرڈرس واگزار نہیں کئے گئے۔

احتجاجی افراد کا کہنا ہے کہ محکمہ میں کچھ لوگ کام کے دوران ہلاک بھی ہو چکے ہیں، جبکہ کچھ لوگ جسمانی طور پر معذور بھی ہو ئے ہیں، تاہم آج تک انہیں بھی تنخواہوں سے محروم رکھا گیا ہے۔

احتجاجی افراد کا مزید کہنا ہے کہ جن کی فائلیں آگے بڑھائی گئیں، تاہم تین سالوں سے مزید وقت گزرنے کے باوجود ان کی فائلوں کا کچھ نہیں ہو سکا۔ ان کے اڈرس بھی ابھی تک واگزار نہیں کئے گئے۔ محکمہ میں جن ملازمین کے سات سال مکمل ہو چکے ہیں ان کی فائلوں کو سب ڈیویژن اور ڈیویژن سے آگے بھیجا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: 'جب مویشی بیچنے کے لائق ہوتے ہیں تبھی مر جاتے ہیں'

واضح رہے کہ مذکورہ محکمہ کے ملازمین نے وادی میں ہوئی حالیہ بھاری برفباری میں لوگوں کو سہولت پہنچانے کی غرض سے اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر لوگوں کو بجلی پہنچائی، لیکن گورنر انتظامیہ ان کے مسائل کو ہمیشہ نظر انداز کیا۔

احتجاجی افراد نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر سات دنوں کے اندر ان کے جائز مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا، تو وہ احتجاج میں شدت لائیں گئے، جس کے ذمہ دار محکمہ بجلی اور حکومت ہوگی۔

محکمہ بجلی میں کام کر رہے پی ڈی ایل، ٹی ڈی ایل ملازمین نے آج سرکل آفس بجبہاڑہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج میں شامل ملازمین نے اپنی مانگوں کو لیکر نعرے بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ کئی برسوں سے مذکورہ محکمہ میں کام کر رہے ہیں۔ تاہم آج تک ان کو مستقل نہیں کیا گیا۔

احتجاج

احتجاجی افراد کا کہنا ہے کہ وہ کافی عرصے سے محکمہ میں اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔ 14 جنوری 2019 میں مذکورہ ملازمین کی ڈی پی سی عمل میں لائی گئی ہے، تاہم آج تک ان کے آرڈرس واگزار نہیں کئے گئے۔

احتجاجی افراد کا کہنا ہے کہ محکمہ میں کچھ لوگ کام کے دوران ہلاک بھی ہو چکے ہیں، جبکہ کچھ لوگ جسمانی طور پر معذور بھی ہو ئے ہیں، تاہم آج تک انہیں بھی تنخواہوں سے محروم رکھا گیا ہے۔

احتجاجی افراد کا مزید کہنا ہے کہ جن کی فائلیں آگے بڑھائی گئیں، تاہم تین سالوں سے مزید وقت گزرنے کے باوجود ان کی فائلوں کا کچھ نہیں ہو سکا۔ ان کے اڈرس بھی ابھی تک واگزار نہیں کئے گئے۔ محکمہ میں جن ملازمین کے سات سال مکمل ہو چکے ہیں ان کی فائلوں کو سب ڈیویژن اور ڈیویژن سے آگے بھیجا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: 'جب مویشی بیچنے کے لائق ہوتے ہیں تبھی مر جاتے ہیں'

واضح رہے کہ مذکورہ محکمہ کے ملازمین نے وادی میں ہوئی حالیہ بھاری برفباری میں لوگوں کو سہولت پہنچانے کی غرض سے اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر لوگوں کو بجلی پہنچائی، لیکن گورنر انتظامیہ ان کے مسائل کو ہمیشہ نظر انداز کیا۔

احتجاجی افراد نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر سات دنوں کے اندر ان کے جائز مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا، تو وہ احتجاج میں شدت لائیں گئے، جس کے ذمہ دار محکمہ بجلی اور حکومت ہوگی۔

Last Updated : Mar 3, 2021, 10:06 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.