مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ سے محکمہ تعلیم کی طرف سے آن لائن کلاسز لینے کا حکمنامہ اگرچہ طلباء کے لیے نیک شگون تصور کیا جا رہا تھا تاہم انٹرنیٹ کی 2 جی رفتار سے نہ ہی حکومتی سطح پر مطلوبہ اہداف حاصل ہو رہے ہیں اور نا ہی طلباء کو ان آن لائن کلاسز سے زیادہ فائدہ مل رہا ہے۔
چیف ایجوکیشن آفیسر پلوامہ نے گزشتہ روز ایک سرکلر جاری کرتے ہوئے ان سرکاری اساتذہ کے خلاف کارروائی کی بات کی تھی جو آن لائن کلاسز کے حوالے سے غفلت شعاری کے مرتکب پائیں جائیں گے۔ تاہم سب ڈسٹرکٹ ترال اور اونتی پورہ میں ڈھائی سو سے زائد سرکاری اسکولوں میں آن لائن کلاسز کے حوالے سے غیر تسلی بخش اطلاعات مل رہی ہیں۔
ترال کے بالائی علاقوں جن میں حاجن، گترو، بنگہ ڈار، نارستان، کارمولہ، دودھ مرگ اور دیگر علاقہ جات شامل ہیں کی اکثر آبادی گجر آبادی پر مشتمل ہے جن کے پاس اسمارٹ فون نہیں ہے اور وہ سرکاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے علم کے نور سے محروم ہو رہے ہیں۔ اگرچہ زون ترال، زون لرگام اور زون اونتی پورہ میں اساتذہ نے درجنوں واٹس ایپ گروپ بنائے ہیں اور زوم ایپ کے ذریعے بھی آن لائن کلاسز کا سلسلہ جاری ہے تاہم گجر آبادی کے طلباء اس سے محروم ہو رہے ہیں۔
ایک استاذ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ آن لائن کلاس لینا چاہتے ہیں لیکن ان کے طلباء کے پاس اسمارٹ فون ہی دستیاب نہیں ہے اور انتظامیہ اساتذہ کو خواہ مخواہ قربانی کا بکرا بنا رہی ہے کیونکہ پہلے ہی درجنوں اساتذہ کووڈ 19 کی جنگ میں ڈیوٹی دے رہے ہیں وہ کہاں سے آن لائن کلاسز لیں گے۔
چیف ایجوکیشن آفیسر پلوامہ گلزار احمد چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جن بچوں کے پاس اسمارٹ فون نہیں ہے ان کو ہوم اساین منٹ فراہم کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ ضلع بھر میں بارہ ہزار طلباء سمارٹ فون سے محروم ہے جن کی تعلیم کے لئے محکمہ کام کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ 2 جی انٹرنیٹ رفتار کی وجہ سے آن لائن کلاسز کا مقصد پہلے ہی فوت ہو رہا ہے ایسے میں اساتذہ کو کاروائی کی دھمکی دینے سے حالات مزید ابتر ہوں گے۔