ضلع پلوامہ کے ترال علاقے کے مہشور نالہ واتل آڈا پر پل نہ ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ نالے پر پل نہ ہونے سے چھ سے زائد دیہات کی آبادی تحصیل ہیڈکوارٹر سے دور ہے۔ ان کو تحصیل آنے کے لیے لمبی مسافت طے کرنی پڑتی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق ان کو بیماری میں مبتلا افراد کو بعض اوقات کندھے پر اٹھا کر ہسپتال لے جانا پڑتا ہے۔ حکام اس ضمن میں معنیٰ خیز خاموشی اپنائے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے وسیع آبادی کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔
غلام احمد نامی شہری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس نالے پر پل نہ ہونے کی وجہ سے آبادی کو سخت مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے مقامی سطح پر فنڈ جمع کر کے پل کی تعمیر کی۔
پی ڈی پی زونل صدر ترال عبدالرشید ڈار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس پل کی تعمیر کے حوالے سے بیک ٹو ولیج کے دوران بھی یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ تاہم اب تک اس نالے پر پل نہیں بنایا گیا ہے۔ نتیجے کے طور پر لوگوں کو نالے کے اس طرف گاڑیاں پارک کرنی پڑ رہی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی ایم وائی جی ایس وائی کے ذریعے سڑک تعمیر کی جائے اور اس پل پر کام شروع کیا جائے تاکہ عوام کو راحت مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: کووڈ جانچ میں تاخیر سے عوام برہم
مقامی شہری محمد انور کا کہنا ہے کہ رابطہ پل نہ ہونے سے کئی دیہات کی آبادی کو مشکلات درپیش ہیں۔
اس حوالے سے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینیئر آر اینڈ ڈویژن ترال اشتیاق حسین نے فون پر نمائندے کو بتایا کہ انھوں نے محکمہ کو اس حوالے سے ڈی پی آر بھیج دیا ہے اور عنقریب ہی اس بارے میں گرین سگنل ملنے کی توقع ہے۔