پلوامہ: وادیٔ کشمیر میں باصلاحیت نوجوانوں کی کوئی کمی نہیں۔ یہاں کے نوجوان اگرچہ کھیل کود کے ساتھ دوسرے شعبوں میں مشہور ہورہے ہیں، وہیں کچھ باصلاحیت نوجوان ان کھیل مقابلوں کو براہ راست محتلف سوشل میڈیا سائٹس کے ذریعہ لوگوں تک پہنچا رہے ہیں، جس کے لیے انہیں کافی پزیرائی مل رہی ہے ساتھ ہی انہیں اس کام سے روزگار بھی فراہم ہورہا ہے۔JK Youths in Sports Field
ضلع سرینگر کے ایک چھوٹے سے گاؤں بالہامہ سے تعلق رکھنے والے عرفان بٹ ضلع پلوامہ اور ضلع شوپیاں میں کرکٹ میچز کے دوران کمنٹری کے ذریعےلوگوں تک آنکھوں دیکھا حال براہ راست پہنچاتے نظر آرہے ہیں۔ عرفان کی اس پہل کو لوگوں نے خوب سراہا ہے اور انہیں کافی پزیرائی مل رہی ہے، ساتھ ہی ساتھ ان کو اس کام میں روزگار بھی مل رہا ہے۔Specially Abled Commentator Irfan Bhat
عرفان احمد بٹ نے بتایا کہ وہ بچپن سے ہی جسمانی طور کمزور ہیں لیکن انہوں نے اپنی جسمانی کمزوری کو ہی اپنی طاقت بنالیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پچھلے دو سالوں سے کرکٹ میچوں کے دوران کمنٹری کرتے ہیں جس کے لئے لوگوں کی جانب سے کافی پزیرائی مل رہی ہے۔ انکے مطابق لوگ انکی میزبانی اور الفاظ کے تلفظ سے کافی متاثر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جسمانی طور کمزور افراد میں بہت زیادہ صلاحیت موجود ہوتی ہے لیکن ان افراد کو اپنی صلاحیتوں کو پہچاننے کی ضرورت ہوتی ہے اور وہی صلاحیت ان افراد کے لئے روزگار کا وسیلہ بھی بن سکتی ہے۔ عرفان بٹ کرکٹ کو بہت زیادہ پسند کرتے ہیں لیکن جسمانی کمزوری کی وجہ سے وہ خود یہ کھیل نہیں کھیل سکتے تاہم وہ کرکٹ میچوں کی کمنڑی کے ذریعہ اس کھیل کا مزہ لے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: Wheelchair Basketball بارہمولہ کی عشرت وہیل چیئر باسکٹ بال میں بھارت کی نمائندگی کرے گی
ملک بھر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں نوجوان مختلف کھیل کھیلتے ہیں تاہم کرکٹ کے ساتھ لوگوں کا والہانہ لگاؤ ہے۔