بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور پلوامہ کے ترال کے میونسپل کونسلر راکیش پنڈتا کی لاش کو آخری رسومات کے لیے لے جایا گیا۔ بدھ کے روز ترال پائین میں تین عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے پنڈتا ہلاک ہوئے تھے۔ ان کی آخری رسومات آج ادا کی جائے گی۔
پنڈتا پر اس وقت حملہ ہوا جب ان کے ساتھ ان کے دو ذاتی سکیورٹی آفیسر (پی ایس او) نہیں تھے۔
کشمیر کے آئی جی وجے کمار نے بتایا کہ "گزشتہ شام کو تین نامعلوم عسکریت پسندوں نے ترال کے میونسپل کونسلر راکیش پنڈتا پر فائرنگ کی۔ وہ ترال بالا کے رہائشی تھے جو ترال پائین میں اپنے دوست سے ملنے گئے تھے۔ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے جبکہ ان کے دوست کی بیٹی شدید طور پر زخمی ہوئی ہے۔''
کمار نے مزید کہا کہ ''وہ سری نگر میں محفوظ رہائش گاہ میں رہتے تھے اور انہیں دو پی ایس او مہیا کیے گئے تھے۔ وہ دورہ ترال کے دوران پی ایس او کے ہمراہ نہیں تھے۔"
پولیس اور سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور حملہ آوروں کی گرفتاری کے لئے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ راکیش پنڈتا 2018 میں منعقد ہوئے بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے۔ اس الیکشن میں مقامی لوگوں نے حصہ نہیں لیا تھا۔ تاہم کشمیر سے باہر رہ رہے پنڈتوں نے راکیش پنڈتا کے حق میں ووٹ ڈال کر انہیں کامیاب بنایا تھا، جس کے بعد وہ میونسپل کمیٹی ترال کے چیئرمین بنے تھے۔