پلوامہ (جموں و کشمیر): جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے سب ضلع ترال سے تقریباً پانچ کلومیٹر دور گجر بستی ناگہ واڈی میں لوگوں کو طرح طرح کی مشکلات کا سامنا ہے اور بنیادی سہولیات سے محرومی کے سبب لوگوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔ ناگہ واڈی کے باشندوں نے دعویٰ کیا کہ علاقے میں سڑک، پانی اور بجلی جیسی بنیادی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
ناگہ واڈی، پنگلش کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں قریباً پچیس کنبے آباد ہیں تاہم بدقسمتی سے گاؤں میں مُردوں کو دفن کرنے کے لیے قبرستان ہی نہیں ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو سخت کوفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انکے مطابق لوگ اعزہ و اقارب کو اپنے گھر کے آنگن یا زرعی ارازمی میں دفن کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں جبکہ گاؤں میں کاہچرائی موجود ہونے کے باوجود قبرستان کے لیے جگہ فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: Lack of Toilets: سونہ مرگ سیاحتی مقام پربیت الخلا اور دیگر بنیادی سہولیات کا فقدان
مقامی سرپنچ نے ای ٹی وی بھارت کو روئیداد سناتے ہوئے کہا کہ علاقے میں راشن گھاٹ بھی نہیں ہے جس کے سبب لوگوں کو پڑوسی گاؤں سے راشن لانا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’اگر سرکار یہاں راشن گھاٹ نہیں دے سکتی تو کم ازکم ہمارے گاؤں کا راشن یہیں پر اَن لوڈ کیا جائے تاکہ لوگوں کو کئی کلومیٹر طویل مسافت طے کرنی نہ پڑے۔‘‘ مقامی باشندوں کے مطابق گاؤں میں کی ایسے کنبے بغیر راشن کارڈ کے ہیں جسکی وجہ سے وہ پی ایم اے وائی سمیت دیگر سرکاری اسکیموں سے مستفید نہیں ہو پا رہے۔ ناگہ واڈی کے باشندوں کا کہنا ہے کہ سرکار نے اس پسماندہ علاقے کو پوری طرح سے نظر انداز کیا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے علاقے میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جانے کی اپیل کی ہے۔