پلوامہ (جموں و کشمیر): کھادی ولیج انڈسٹری کمیشن (کے وی آئی سی) کی جانب سے جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں کھادی بورڈ کے یونین چیرمین منوج کمار سمیت متعلقہ محکمہ کے دیگر افسران اور مگس پروری سے وابستہ درجنوں کسانوں نے شرکت کی۔ پروگرام کے دوران بتایا گیا کہ کے وی آئی سی کی جانب سے مگس پروری کو فروغ دینے اور اس شعبہ سے منسلک کسانوں کی آمدن میں اضافہ کی غرض سے 1200 شہد کی مکھیوں کے چھتے تقسیم کئے گئے۔
کھادی ولیج انڈسٹری کمیشن (KVIC) کے چیئرمین منوج کمار نے اس حوالہ سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ’’کے وی آئی سی بھی ’آتم نربھر بھارت‘ کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے کئی اہم اقدام اٹھا رہا ہے تاکہ جموں و کشمیر کے کسانوں خاص کر مگس پروری سے وابستہ افراد کو زیادہ سے زیادہ منافع حاصل ہو سکے۔‘‘ تقسیم کاری کی تقریب ضلع پلوامہ کے CSIR فیلڈ اسٹیشن بونرہ میں منعقد ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مختلف پروگرامز کے تحت کے وی آئی سی دور دراز علاقوں میں کاریگروں کو روزگار کے مواقع فراہم کر رہا ہے تاکہ نوجوانوں کو روزگار کے معاملے میں خود کفیل بنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں: Honey Production venture اننت ناگ نوجوان کی پہل، مگس بانی روزگار کا ذریعہ
چیئرمین نے کہا کہ مگس پروری کسانوں کی آمدن بڑھانے کا ایک مؤثر طریقہ ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کلیاں کھِلنے کے موسم کے دوران کھیتوں کے نزدیک شہد کی مکھیوں کے چھتے رکھنے سے نہ صرف شہد کی پیداوار سے کسان مستفیض ہو سکتے ہیں بلکہ بہتر پولینیشن سے فصلوں کی پیداوار میں بھی بہتری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہد کے علاوہ، مگس پروری سے موم سمیت شہد کی مکھیوں کے پروپولس وغیرہ کے ذریعے بھی آمدنی حاصل کی جا سکتی ہے۔