پلوامہ (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ علاقے میں کرشی وگیان کیندر (کے ویسی) ملنگپورہ کے آڈیٹوریم میں وادی کشمیر میں ادویاتی پودوں کی ترویج اور قیمتوں میں اضافے کے موضوع پر ایک جانکاری پروگرام منعقد ہوا جس میں شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، اسکاسٹ (SKUAST) کے وائس چانسلر پروفیسر نذیر احمد گنائی نے مہمان خصوصی کے طور پر شمولیت اختیار کی، ان کے علاوہ ڈائریکٹر ایکسٹنشن دل محمد مخدومی، سی جی ایم پلوامہ منصور احمد سمیت ترقی پسند کسانوں اور ترال اور پلوامہ ڈگری کالیج کے طلباء نے شمولیت کی۔
آگاہی کیمپ کے دوران وی سی سکاسٹ نے بتایا کہ اگلے دو تین برسوں میں کشمیر کا اپنا باسمتی چاول تیار ہوگا۔ میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے وی سی سکاسٹ پروفیسر نذیر احمد گنائی نے بتایا کہ شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی آف کشمیر (SKUAST-K) نے مرکزی وزارت مائیکرو، سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے تعاون سے 550 ہنر مندی کے تربیتی پروگرام شروع کیے ہیں۔
مزید پڑھیں: Director Krishi Vigyan Kendra Pulwama Visit: نوجوانوں کو از خود روزگار کے مواقع تلاش کرنے چاہئیں
وی سی کے مطابق اس اقدام، سال 2023-24 کے لیے انٹرپرینیورشپ اور اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت، کا مقصد ایک کاروباری ماحولیاتی نظام اور جموں و کشمیر اور لداخ UTs میں ہنر مند افرادی قوت پیدا کرنا ہے، جو زرعی انقلاب برپا کرے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کی سبھی یونیورسٹیز کے مقابلے میں مرکزی معاونت سے اس طرح کے پروگرامز سب سے زیادہ اسکاسٹ یونیورسٹی ہی منعقد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بھی اس طرح کے پروگرامز جاری رکھے جائیں گے اور زرعی یونیورسٹی جموں و کشمیر انتظامیہ کے اشتراک کے ساتھ عوام خاص کر نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لیے وعدہ بند ہے۔