وادی کشمیر میں گزشتہ برس دسمبر مہینے میں گیارہویں جماعت کے امتحانات منعقد کیے گئے۔ ان امتحانات میں جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے اطہر مشتاق وانی ’’اردو‘‘ مضمون کا امتحان دینے سے قبل ہی سرینگر کے مضافات لاوے پورہ میں مبینہ فرضی انکائونٹر کے دوران ہلاک کیے گئے۔
منگل کو جموں و کشمیر اسٹیٹ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے گیارہویں جماعت کے نتائج کا اعلان کیا جس میں سترہ سالہ اطہر مشتاق کا نام بھی شامل ہے۔ اطہر مشتاق نے انگریزی مضموں میں 85، دیگر میں 52، 57اور 55نمبرات حاصل کیے ہیں۔ جبکہ ’اردو‘ مضمون کے پرچے میں شمولیت نہ کرنے کے سبب انہیں ’ناکامیاب‘ قرار دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس 30 دسمبر کو لاوے پورہ مبینہ فرضی انکاؤنٹر میں اطہر مشتاق کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اطہر کے علاوہ انکائونٹر میں پترگام، پلوامہ کے اعجاز احمد اور تروگام، شوپیاں کے زبیر احمد لون کو بھی ہلاک کیا گیا تھا۔
سیکورٹی فورسز نے تینوں افراد کو عسکری کارروائیوں میں ملوث ہونے کا دعویٰ کیا تھا، جبکہ انکے لواحقین خصوصا اطہر مشتاق کے اہل خانہ نے پولیس کے دعووں کو مستر کرتے ہوئے انکائونٹر کو فرضی قرار دیا تھا۔
انکائونٹر کے بعد اطہر کے اہل خانہ نے احتجاج کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا تاہم ان پر یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔