پلوامہ (جموں و کشمیر): وادی کشمیر کے دیگر اضلاع کے طرح جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں بھی رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کے موقع پر خانقاہوں، مساجد اور بقعہ جات میں روح پرور مجالس کا انعقاد کیا گیا۔ اس سلسلے میں ضلع پلوامہ کے مورن علاقے میں بھی ایک خصوصی مجلس کا انعقاد کیا گیا جس میں معروف عالم دین مولانا غلام رسول حامی نے عوام الناس خطاب کیا اور رمضان المبارک کی فضیلت اور اس کی برکات کے بارے تفصیلی روشنی ڈالی۔ لوگوں کی ایک خاصی تعداد نے اس پروگرام میں شرکت کی۔
نماز جمعہ کے موقع پر خطاب کے دوران مولانا حامی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ رمضان المبارک کی صحیح معنوں میں قدر کریں اور روزوں کے صحیح مفہوم کو سمجھ کر روزوں کا اہتمام کریں۔ خطاب کے بعد میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے مولانا حامی نے کہا: ’’ہم سب کی ایک عید ہونی چاہئے جبکہ رمضان المبارک بھی ایک ہونا چاہئے اور ہم سب کو چاہئے کہ امت مسلمہ کو دو فرقوں میں تقسیم نہ کریں۔‘‘
جموں و کشمیر وقف بورڈ چیئرپرسن درخشاں اندرابی کے رویت ہلال کمیٹی تشکیل دینے کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مولانا حامی نے کہا: ’’اگر یہ کمیٹی تشکیل دی گئی اور اس میں موجود ارکان کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس رکھا گیا تو یہ ایک خوش آئند اقدام ہے۔ تاہم یہ کمیٹی سیاست سے پاک ہونی چاہئے، اس سے امت میں تفرقہ پیدا نہیں ہونا چاہئے۔‘‘
مزید پڑھیں: Darakshan Andrabi On Hilal Committee انشا اللہ ہم بھی اپنی رویت ہلال کمیٹی بنائیں گے، ڈاکٹر درخشاں اندرابی
انہوں نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر وقف بورڈ ایک بڑا ادارہ ہے اور اگر وہ کوئی اقدام اٹھانا چاہتے ہے تو وہ ان کا نجی معاملہ ہو سکتا ہے۔ یاد رہے کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ چیئرپرسن درخشاں اندرابی نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ ’’ہمارے پاس بھی ایک رویت ہلال کمیٹی ہونی چاہئے جس کے پاس بڑے ٹیلی اسکوپ سمیت دیگر جدید آلات ہوں اور ایک کنٹرول روم بھی ہو تاکہ ہم خود چاند دیکھ کر رمضان اور عید کے حوالہ سے فیصلہ لے سکیں۔‘‘