جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے تین زیر حراست افراد کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت نظربندی کے حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تینوں افراد کو فوری طور پر حراست سے رہا کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔
جسٹس علی محمد ماگرے کی سربراہی والی بنچ نے ضلع پلوامہ کے ڈاڈسرہ، ترال علاقے سے تعلق رکھنے والے اسداللہ بٹ، ضلع پلوامہ کے کریم آباد علاقے سے تعلق رکھنے والے ماجد احمد بٹ اور باباگنڈ، کپوارہ سے تعلق رکھنے والے جاوید احمد بٹ پر عائد پی ایس اے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
یاد رہے کہ ماجد اور اسداللہ کو ضلع مجسٹریٹ پلوامہ کے احکامات پر 9 اور 11 نومبر 2020 کو پی ایس اے کے تحت گرفتار کرلیا گیا تھا جب کہ جاوید کو 19 اکتوبر 2019 کو ضلع مجسٹریٹ کپوارہ نے پی ایس اے عائد کرکے حراست میں لینے کے احکام صادر کیے تھے۔
مزید پڑھیں: سرینگر: ملہورہ میں انکاؤنٹر، دو عسکریت پسند ہلاک
پی ایس اے کے تحت قید کیے گئے سبھی افراد نے اپنی نظربندی کے خلاف عدالت کا رخ کیا تھا۔ جس کے بعد عدالت نے ان تینوں کے خلاف عائد پی ایس اے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کے احکام صادر کیے۔