ETV Bharat / state

Illegal Mining on the Rise: پلوامہ میں غیر قانونی کانکنی عروج پر - پلوامہ میں دن میں غیر قانونی طریقے سے کانکنی نکالنے کا عمل جاری

ضلع پلوامہ میں غیر قانونی کانکنی اس قدر عروج پر ہے کہ لوگ دن میں بڑے پیمانے پر ہزاروں کنال میں پھیلی اراضی سے ریت، باجری نکال رہے ہیں۔ جس سے زمین کو بنجر بننے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے۔ محکمۂ زوالوجی اینڈ مائننگ روکنے میں ناکام ہے۔ Illegal Mining on the Rise۔

http://10.10.50.80:6060//finalout3/odisha-nle/thumbnail/05-April-2022/14934069_516_14934069_1649152128072.png
http://10.10.50.80:6060//finalout3/odisha-nle/thumbnail/05-April-2022/14934069_516_14934069_1649152128072.png
author img

By

Published : Apr 5, 2022, 3:57 PM IST

پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ سے کئی ندی نالے گزرتے ہیں۔ ان ندی نالوں کے کناروں پر لاکھوں کنال زرعی اراضی موجود ہے۔ جہاں ان ندی نالوں کے پانی کو کسان اپنے کھیتوں میں فصل اگانے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ وہیں کچھ خود غرض عناصر ان ندی نالوں سے باجری، بولڈر اور ریت نکالنے میں مصروف ہیں۔ جس کی وجہ سے ان ندی نالوں میں گہرائی بڑھ جاتی ہے اور کھیتی باڑی کے لیے استعمال ہونے والی زمین کو سینچائی کے لئے پانی میسر نہیں ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ لاکھوں کنال زرعی اراضی کو بنجر بننے کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ Illegal mining on the rise in Pulwama۔

ویڈیو دیکھیے۔


وہیں اگر ضلع پلوامہ کی بات کریں تو یہاں بھی ان ندی نالوں سے باجری، بولڈر اور ریت نکالی جاتی ہے۔ ضلع کے رومشی نالہ میں پہلے اگرچہ یہ خود غرض عناصر رات کے دوران یہ سب چیزیں نکالتے تھے تاہم ان کے حوصلے اس قدر بڑھ گئے ہیں کہ اب یہ دن میں بھی اپنی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ محکمۂ زوالوجی اینڈ مائننگ کس قدر اس کو روکنے کے لئے ناکام ہوا ہے۔ جس سے ہزاروں کناروں پر آباد اراضی بھی تباہ ہورہی ہے۔

مزید پڑھیں:


اس ضمن میں مقامی شخص محمد اکبر نے بات کرتے ہوئے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ نالے رومشی پر غیر قانونی کانکنی کو روکنے کے لئے اقدامات اٹھائے بصورت ديگر ان کی زرعی زمین بنجر ہونے میں وقت نہیں لگے گا۔ اس سلسلے میں نائب تحصیلدار فیض احمد فیض نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم محکمۂ زوالوجی اینڈ مائننگ کو ہر طرح کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔ تاہم محکمہ کو بھی اس غیر قانونی کانکنی کو روکنے کے لئے آگے آنا چاہیے۔

پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ سے کئی ندی نالے گزرتے ہیں۔ ان ندی نالوں کے کناروں پر لاکھوں کنال زرعی اراضی موجود ہے۔ جہاں ان ندی نالوں کے پانی کو کسان اپنے کھیتوں میں فصل اگانے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ وہیں کچھ خود غرض عناصر ان ندی نالوں سے باجری، بولڈر اور ریت نکالنے میں مصروف ہیں۔ جس کی وجہ سے ان ندی نالوں میں گہرائی بڑھ جاتی ہے اور کھیتی باڑی کے لیے استعمال ہونے والی زمین کو سینچائی کے لئے پانی میسر نہیں ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ لاکھوں کنال زرعی اراضی کو بنجر بننے کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ Illegal mining on the rise in Pulwama۔

ویڈیو دیکھیے۔


وہیں اگر ضلع پلوامہ کی بات کریں تو یہاں بھی ان ندی نالوں سے باجری، بولڈر اور ریت نکالی جاتی ہے۔ ضلع کے رومشی نالہ میں پہلے اگرچہ یہ خود غرض عناصر رات کے دوران یہ سب چیزیں نکالتے تھے تاہم ان کے حوصلے اس قدر بڑھ گئے ہیں کہ اب یہ دن میں بھی اپنی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ محکمۂ زوالوجی اینڈ مائننگ کس قدر اس کو روکنے کے لئے ناکام ہوا ہے۔ جس سے ہزاروں کناروں پر آباد اراضی بھی تباہ ہورہی ہے۔

مزید پڑھیں:


اس ضمن میں مقامی شخص محمد اکبر نے بات کرتے ہوئے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ نالے رومشی پر غیر قانونی کانکنی کو روکنے کے لئے اقدامات اٹھائے بصورت ديگر ان کی زرعی زمین بنجر ہونے میں وقت نہیں لگے گا۔ اس سلسلے میں نائب تحصیلدار فیض احمد فیض نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم محکمۂ زوالوجی اینڈ مائننگ کو ہر طرح کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔ تاہم محکمہ کو بھی اس غیر قانونی کانکنی کو روکنے کے لئے آگے آنا چاہیے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.