پلوامہ (جموں کشمیر) : پابندی کے باوجود جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں رنبی آرہ ،رومشی نالہ سمیت دیگر آبی ذخائر میں غیر قانونی کان کنی انجام دی جا رہی ہے۔ پابندی کے بعد گرچہ غیر قانونی کان کنی میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم اکثر غیر قانونی کان کنی رات کے دوران انجام دی جاتی ہے۔ وادی کے دیگر اضلاع کی طرح ضلع پلوامہ میں بھی غیر قانونی کان کنی کے خلاف کارروائیں انجام دی جا رہی ہیں۔
محکمہ جیالوجی اینڈ مائننگ کے ڈسٹرکٹ آفیسر، منظور احمد نے بتایا کہ غیر قانونی کان کنی کی شکایات موصول ہونے کے فوراً بعد ہی وہاں کارروائی انجام دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران اس طرح کی درجنوں کارروائیاں انجام دی گئیں جس دوران محکمہ نے 45لاکھ روپے کا جرمانہ وصول کیا جبکہ غیر قانونی کان کنی میں استعمال میں لائی جا رہی 130مختلف گاڑیوں / مشینوں کو بھی سیز کیا گیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ غیر قانونی کان کنی کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی بلکہ منظور شدہ بلاکس میں بھی وضع کیے گئے رہنما خطوط کے مطابق ہی ٹھیکہ داروں کو کان کنی کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوامی شکایات موصول ہونے کے بعد کارروائیاں انجام دینے کے علاوہ محکمہ کے اہلکار لگاتار ان علاقوں کا گشت لگا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: نالہ برنگی میں غیر قانونی کھدائی کا الزام، حکام نے کیا تحقیقات کا وعدہ
حکومتی دعووں کے برعکس زمینی سطح پر غیر قانونی کان کنی انجام دی جا رہے ہیں جس کے نتیجے میں ماحولیاتی توازن بگڑنے کا خطرہ لاحق ہے۔ لوگوں کا الزام ہے کہ حکومتی گائیڈ لائنز کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کان کنی انجام دی گئی ہے جس کے سبب آبی ذخائر میں پانی کی سطح کافی کم ہو گئی ہے جو زرعی اراضی کے لئے نقصان دہ ہے۔