بس اسٹینڈ ترال میں آج اس وقت بھگدڑ مچی جب نامعلوم افراد کی جانب سے گرینیڈ حملہ کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ بس اسٹینڈ پر موجود سی آر پی ایف اور پولیس کی ایک ناکہ پارٹی حملہ کیا گیا، لیکن نشانہ چوک گیا اور گرینیڈ عام شہریوں پر جا لگا۔
اس کی وجہ سے کئی عام شہری زخمی ہو گئے ہیں جن کو طبی امداد کے لیے ایس ڈی ایچ ترال منتقل کیا گیا۔ حملے کے بعد پورے علاقے کو سیکورٹی فورسز نے محاصرہ میں لے لیا ہے اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔
تاہم ایس ایچ او ترال منیر احمد نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ وثوق کے ساتھ ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ واقعی گرینیڈ ہے یا کوئی پٹاخہ۔ معاملے کی پولیس تحقیقات کر رہی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ پراسرار دھماکہ کی وجہ سے سات عام شہری زخمی ہو گئے ہیں جن کو سب ڈسٹرکٹ اسپتال ترال میں بھرتی کیا گیا یے جہاں سے چھ افراد کو اپتدائی مرہم پٹی کے بعد رخصت کیا گیا تاہم ایک شھری کو سرینگر روانہ کیا گیا۔ عام لوگ اس بات پر حیرانی کا اظہار کر رہے ہیں کہ کس طرح پٹاخے سے سات افراد زخمی ہو گیے ہیں
حملے کے بعد پورے علاقے کو سیکورٹی فورسز نے محاصرہ میں لے لیا ہے اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔