ایک ایسے وقت میں جبکہ مسلسل لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات کو دیکھتے ہوئے مرکزی سرکار نے غریب عوام کے لیے مزید پانچ ماہ کا مفت راشن تقسیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وہیں جنوبی کشمیر کے سب ڈسٹرکٹ ترال میں سرکاری چاول میں بندر بانٹ کا ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ترال کے سو سے زائد دیہات کو بجہ ونی ترال کے نزدیک قائم سرکاری گودام سے راشن فراہم کیا جا رہا ہے تاہم اس گودام سے سرکار چاول کو بوریوں سے نکالنے کا ایک ویڈیو منظر عام پر آ گیا ہے جس میں ایک شخص کو گودام کی بوریوں سے چاول نکالتے ہوے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے ساتھ ہی عوامی حلقوں میں اضطراب پیدا ہوا ہے کیونکہ عوام کا ماننا ہے کہ سرکاری چاول کی بوریوں سے چاول نکالنے کا یہ دھندہ گزشتہ کئی برسوں سے جاری ہے اور حیرت کی بات یہ بھی ہے کہ جو ملازمین آج یہاں تعینات ہیں انہیں ایسا ہی معاملہ سامنے آنے کے بعد دو ماہ قبل تبدیل کر دیا گیا تھا لیکن نہ جانے کن وجوہات کی بنا پر انہیں دوبارہ یہاں تعینات کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا پولیس نے شہری کو زدکوب کیا؟
امور صارفین وعوامی تقسیم کاری کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلوامہ شیخ عنایت اللہ نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ ویڈیو وائرل ہونے کے ساتھ ہی انہوں نے گودام میں تعینات ملازمین اور متعلقہ تحصیل سپلائی افسر کو اپنے دفتر کے ساتھ منسلک کیا ہے اور ایک انکوائری کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی جسکے بعد مناسب کاروائی کی جائے گی۔