پلوامہ: ترال علاقے میں بجلی کی ابتر صورتحال کے حوالہ سے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ ’’اگرچہ ترال علاقے میں گزشتہ دو برسوں کے دوران پی آر آئی فنڈز کی معاونت سے کئی دیہات میں نیے ٹرانسفارمر نصب بھی کیے گئے اور بجلی کے ناقص ترسیلی نظام کو درست کرنے کی کوشش بھی کی گئیں جسکی عوامی سطح پر پزیرائی بھی ہو رہی ہے لیکن اس سب کے باوجود محکمہ بجلی، صارفین کی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام نظر آرہا ہے۔‘‘ Frequent Power cuts in Tral area of Pulwama District Irks Consumers
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا: ’’صورتحال کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ ترال میں محکمہ بجلی ہر ہفتے ایک نیا کٹوتی شیڈول مشتہر کرتا ہے لیکن پھر بھی وہ اپنے شیڈول کو زمینی سطح پر عملانے میں ناکام ہو رہا ہے۔‘‘ صارفین کا کہنا ہے کہ بجلی محکمہ نے فیس میں اضافہ تو کیا ہے لیکن بدلے میں عوام کو اندھیرے کے سوا کچھ نہیں مل رہا ہے جسکی وجہ سے نہ صرف طلباء بلکہ کاروباری افراد کو زبردست دقتوں کا سامنا رہتا ہے۔
متعدد افراد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’حال ہی میں محکمہ ایک نیے شیڈول کے ساتھ سامنے آیا جس میں ہر دو گھنٹے کے بعد بجلی میں بریک دی جاتی ہے لیکن حیرت کا مقام ہے محکمہ تواتر کے ساتھ دو گھنٹے بھی بجلی فراہم نہیں کرسکتا ہے جو کہ ایک لمحہ فکریہ ہے!‘‘ صارفین نے الزام عائد کیا کہ ترال میں بجلی محکمہ ہر ہفتے ایک شیڈول کو متعارف کرتا ہے لیکن افسوس تو اس بات کا ہےکہ بجلی کی نیلم پری کہیں نظر نہیں آتی ہے۔
مزید پڑھیں: Power curtailment in Kashmir کشمیر میں بجلی تخفیف سے عوام پریشان
ترال میں پیدا شدہ بجلی بحران پر بات کرتے ہوئے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر ترال غلام محمد میر نے بتایا کہ ’’بجلی محکمہ عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہے لیکن رسوینگ اسٹیشن اونتی پورہ پر اوور لوڈ کی وجہ سے ہمیں مجبوراً بجلی سپلائی کاٹنی پڑ رہی ہے۔‘‘ انہوں نے عوام سے بجلی کا منصفانہ استعمال کرنے کی اپیل کی۔