این آئی اے نے جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع پلوامہ کے لیتہ پورہ خودکش حملے میں گرفتار شدہ دو افراد کے والدین کو پوچھ گچھ کے لئے جموں طلب کیا ہے۔
قومی تفتیشی ایجنسی (این ائی اے) نے اتوار کے روز پہلے سے ہی گرفتار شدہ شخص شاکر ماگرے کے والد بشیر ماگرے اور بلال کُچھے کے والد غلام نبی کُچھے پوچھ تاچھ کے لئے جموں طلب کیا ہے۔
یہ دونوں حاجی بل کاکاپورہ پلوامہ کے رہنے والے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بشیر ماگرے اور غلام نبی کُچھے آج این آئی اے جموں ونگ کے سامنے پیش ہونے کے لئے جموں روانہ ہوگئے ہیں۔
این آئی اے کے مطابق شاکر بشیر ماگرے پاکستان مقیم عسکری تنظیم جیش محمد کے لئے بحیثیت او جی ڈبلیو (بالائی سطح کارکن) کام کررہا تھا۔
این آئی اے کے مطابق شاکر نے خودکش حملہ آور عادل احمد ڈار کو پناہ دی اور دیگر رسد فراہم کی تھی۔
وہیں این آئی اے نے بلال احمد کُچھے کو گذشتہ ہفتے گرفتار کیا تھا۔ جسے سرمائی دارالحکومت جموں میں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ بعدازاں اسے دس روز کے لئے ریمانڈ پر بھیج دیا گیا تھا۔ این آئی اے کے ذریعہ 14 فروری 2019 کو کار بم دھماکے کے معاملے میں گرفتار ہونے والا ساتواں فرد ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عادل احمد ڈار نے لیتہ پورہ خودکش حملہ انجام دیا تھا جس میں کم سے کم 40 سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔