ترال:خشک موسمی صورتحال کی وجہ سے وادی کشمیر کے جنگلات میں آئے روز آگ کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، جس کی وجہ سے سبز سونے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچ ہورہا ہے۔ جنوبی کشمیر کے ترال سب ضلع میں بھی گزشتہ ہفتے سے جنگلات میں آگ کی وارداتوں نے عام لوگوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ گزشتہ شام ناگہ پتھری کے جنگلات میں لگی آگ نے اب نزدیکی جنگلات کو بھی اپنے قبضے میں لیا ہے، جبکہ یہ آگ دودھ مرگ نامی پہاڑیوں میں پھیل چکی ہے، جسے بڑے پیمانے پر سبز سونے کو نقصان پہنچا ہے۔
آگ لگتے ہی محکمہ جنگلات، فارسٹ پروٹیکشن فورس، اور مقامی رضاکار آگ بجھانے کی کوششوں میں جٹ گیے ہیں، تاہم جنگل کے وسیع علاقہ میں آگ بجھانے میں کافی کافی مشکلات سامنے آرہے ہیں۔ ای ٹی بھارت کے نمائندے شبیر بٹ نے گرؤانڈ زیرو پر پہنچ کر، صورتحال کا جائزہ لیا، جس دوران معلوم ہوا ہے کہ فارسٹ محکمہ کے ملازمین آگ کو بجھانے کی کوششیں کر رہے ہیں، جبکہ مقامی رضاکار بھی محکمہ کے ساتھ ساتھ ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے خشک موسمی صورتحال کے دوران آگ کی وارداتوں میں اضافہ ہونا تو قدرتی بات ہے، تاہم محکمہ جنگلات میں ملازمین کی کمی، اور عملے کے پاس آگ بجھانے کے آلات نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے،جس طرف سرکار کو توجہ دینی کی ضرورت ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ دودھ مرگ پہاڈی کے دامن میں رہایش، پذیر آبادی ترک سکونت پر مجبور ہورہے ہیں، کیونکہ پہاڈی سے آگ کے بعد تو اب پتھر کھسکنے کی وجہ سے مقامی آبادی تشویش میں مبتلا ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:
- خشک موسم کے سبب جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات رونما، محکمہ جنگلات متحرک
- سرینگر اور جنوبی کشمیر کے جنگلوں سے آگ نمودار، وسیع العریض علاقے لپیٹ میں
رینج آفیسر ترال جاوید احمد ملک نے بتایا کہ آگ لگنے کی اطلاع کے ساتھ ہی محکمہ نے ملازمین کو یہاں بھیج دیا گیا اور کل سے ہی محکمہ کے اہلکار آگ بجھانے کی کوششوں میں لگے ہیں اور مقامی رضاکاروں نے آگ بجھانے میں کلیدی رول ادا کیا ہے، جن کا ہم تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ وہ انہیں اپنا تعاون فراہم کریں اور جنگلات کے نزدیک آگ جلانے سے گریز کریں۔