وادی کشمیر میں سخت سردی کے چالیس روز یعنی چلہ کلاں چل رہا ہے، اس شدید ٹھنڈ میں بھی یہاں کئی علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت اور بجلی کی عدم فراہمی کی شکایت کی جارہی ہے۔
گجر بستی کملا ترال جہاں برف باری کے درمیان تین کلومیٹر دور سے پانی لانا پڑرہا ہے مقامی لوگوں کے مطابق علاقے میں ایک ٹیوب ویل کا سرکار کی جانب سے سولر انویٹر لگاکر ان کے لیے پانی کا انتظام کیا گیا تھا۔لیکن ابھی وہ خراب ہے مقامی لوگوں نےکہا کہ جل شکتی محکمہ نے بستی کو پانی فراہم کرنے کے لیے ٹینکر سروس شروع کی تھی تاہم بعد میں اس سروس کو کسی وجوہات کے بنا پر بند کردیا گیا جسکی وجہ سے لوگ اب پانی کے قطرے کے لیے ترس رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:Drinking Water Scarcity in Khudwani Kulgam: کولگام میں محکمہ جل شکتی کے خلاف احتجاج
مقامی لوگوں کے مطابق ان کو چلاکلان کے ایام میں سیموہ یا کملا سے پانی لانا پڑتا ہے،مقامی لوگوں کے مطابق مقامی سطح پر انہوں نے کئ بار جل شکتی حکام کی نوٹس میں لایا لیکن ان کی صدا صدا بہ صحرا ثابت ہوئی انہوں نے اب ڈی سی پلوامہ سے ذاتی مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ انہیں پینے کا پانی فراہم کیا جائے۔