ایل جی انتظامیہ کی جانب سے گاوں دیہات میں بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے جہاں بلند بانگ دعوے کیے جاتے ہیں۔ وہیں جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں واقع دودھ مرگ گاوں بنیادی سہولیات سے آج بھی محروم ہے۔
گاوں میں سڑک رابطے سے لیکر طبعی اور بجلی کی ناقص سہولیات دور افتادہ اس گاوں کی آبادی کے لیے سوہان روح بنی ہوئی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق گاوں میں تین سو سے زائد کنبے رہائش پذیر ہیں اور خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں۔ تاہم سرکار کی طرف سے اس گاوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
مقامی شہری عبداللہ کھاری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گاوں میں بجلی کا ترسیلی نظام خستہ ہو چکا ہے اور چوبیس گھنٹوں کے دوران انہیں چند منٹوں کے لیے ہی برقی رو فراہم کی جاتی ہے۔ جبکہ لال پورہ سے لیکر دودھ مرگ کو جانے والی رابطہ سڑک بھی خستہ حال ہے جسکی وجہ سے عوام کو زبردست مشکلات درپیش ہیں۔
عبداللہ کھاری کے مطابق انتخابات کے موقع پر لیڈران اس گاوں کو اپنا مرکز بناتے ہیں مگر پھر اگلے انتخابات تک نظر نہیں آتے ہیں۔
ایک اور شہری محمد اسلم نے بتایا کہ گاوں میں طبعی سہولیات کی عدم دستیابی سے انکو معمولی علاج کے لیے ترال جانا پڑ رہا ہے جبکہ بجلی کی تاریں کھمبوں سے لٹکی ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکار نے اس گاوں کو نظر انداز کر دیا ہے۔
دودھ مرگ کی آبادی نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی کہ انکے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے۔