جنوبی کشمیر South Kashmir کے ترال قصبہ میں انہدامی کارروائی متاثرہ ایک کنبے Demolition Drive in Tral نے انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے انہیں سر چھپانے کے لیے جگہ فراہم کیے جانے کی اپیل Demolition Drive affected family’s Plea کی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ترال قصبہ کے طارق احمد نے چند لوگوں پر زمین کی خرید و فروخت کے نام پر ٹھگی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زمین کے خریداروں نے ان کی اراضی کے سبھی دستاویز لے لیے جبکہ بدلے میں ملی اراضی کا کوئی دستاویز انہیں فراہم نہیں کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ خریداروں کے کہنے پر انہوں نے بدلے میں فراہم کی گئی زمین پر تعمیر شروع کی۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے طارق احمد نے دعویٰ کیا کہ اراضی پر تعمیر کے دوران انہیں کسی بھی محکمہ سے کوئی نوٹس ارسال نہیں کیا گیا اور نہ ہی کسی محکمہ نے اعتراض ظاہر کیا۔
طارق احمد کے مطابق ان پر اُس وقت آسمان ٹوٹ پڑا جب ترال میں انہدامی کارروائی Demolition Drive in Tral کے دوران ان کا مکان یہ کہہ کر منہدم کر دیا گیا کہ وہ سرکاری اراضی پر تعمیر کیا گیا ہے۔
طارق سمیت ان کے اہل خانہ نے انتظامیہ سے انصاف کی مانگ کرتے ہوئے ملوث اہلکاروں اور ٹھگی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ Demolition Drive affected family’s Plea کیا۔
- مزید پڑھیں: پانپور: لینڈ مافیا کے خلاف انتظامیہ کی کارروائی
انہوں نے مزید کہا کہ اگر متاثرہ کنبے کو انصاف فراہم نہیں کیا گیا تو وہ خودکشی کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔‘‘
دریں اثناء ڈی ڈی سی ممبر ترال ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ ’’قصوراروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور سرکاری اراضی کو کھیل گاہ، سکول یا دیگر سرکاری کاموں کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔‘‘