سکھ مذہب کے مشہور تہوار بیساکھی کی اختتامی تقریب آج جنوبی کشمیر کے ترال میں واقع گرو نانک بورڈنگ ہاؤس میں ہوئی۔ تقریب میں وادی کے سبھی اضلاع سے آئے ہوئے ہزاروں عقیدت مندوں نے شمولیت کی اور یہاں منعقد شبد کیرتن اور خصوصی پوجا پاٹ کی مجالس میں حصّہ لیا۔
اس موقع پر ترال کے سکھ سنگت کی جانب سے ایک لنگر کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سکھوں کے مذہبی لیڈروں نے گرونانک اور گرو گوبند سنگھ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔
عقیدتمندوں کی طرف سے محکمہ صحت، میونسپلٹی، بجلی، جل شکتی اور دیگر محکموں کے ملازمین کو تعینات کیا گیا تھا۔ سکیورٹی کے حوالے سے بھی غیر معمولی انتظامات کیے گئے تھے اور ایس ایچ او ترال عبدالرحمان از خود سکیورٹی کی نگرانی کر رہے تھے جبکہ بچوں کی دلچسپی کے لیے جھولے کی سہولیات بھی دستیاب تھی۔
بورڈنگ ہاؤس کے احاطے میں گتکا بازی کو سینکڑوں لوگوں نے دیکھ لیا اور گتکا بازی میں شامل کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی۔
اختتامی تقریب میں شوپیان سے تعلق رکھنے والے ایک عقیدت مند نے بتایا کہ وہ یہاں آ کر بہت خوش ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے یہاں خصوصی دعائیں کی گئیں۔
گرنتھی ستپال سنگھ نے بتایا کہ بیساکھی کی اختتامی تقریب ہر سال اس بورڈنگ ہاؤس میں منائی جاتی ہے اور آج بھی ناسازگار موسم کے باوجود وادی بھر سے سکھ عقیدت مند یہاں آگئے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ترال کے مسلم برادری نے حسب روایت ہمارا حوصلہ بڑھایا اور اس طرح بھائی چارے کی فضا یہاں قائم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ: ترال میں بیساکھی کا تہوار منایا گیا
بیساکھی تہوار میں شرکت کرنے آئے ایک مسلم شہری عبدالرشید نے بتایا کہ رمضان المبارک کے باوجود مسلم برادری کی بڑی تعداد اپنے سکھ بھائیوں کو مبارکباد دینے کے لیے یہاں آئی ہے کیونکہ ہم صدیوں سے ایک ساتھ رہ رہے ہیں اور اس بھائی چارے کے لیے ہم ہر وقت تیار ہوتے ہیں۔
آج کی اس مذہبی تقریب میں ترال کے مقامی سکھ لیڈران جن میں کانگریس کے سریندر سنگھ چنئی، اپنی پارٹی کے اوتار سنگھ اور پی ڈی پی کے ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے بھی شمولیت کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سریندر سنگھ چنئی نے بتایا کہ یہ اختتامی تقریب ہر سال یہاں منائی جاتی ہے اور انھوں نے یہاں آکر ذمہ داروں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ کووڈ کی وجہ سے مذہبی اجتماعات میں زیادہ بھیڑ جمع نہ کی جائے۔ وہ انتظامیہ کی طرف سے کیے گیے اقدامات سے بہت مطمئن ہوئے۔