براری آنگن، ترال: جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں گزشتہ ہفتے سے بادل پھٹنے کے واقعات میں اضافے سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ تازہ واقعے میں براری آنگن اور نالہ سرائے بند میں بادل پھٹنے کے بعد آئی طغیانی نے نارستان، درگڈ، بنگہ ڈار اور گترو میں قیامت صغریٰ برپا کر دی اور لوگ آیات قرانی کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ پانی کے ریلے دیکھ کر پوری بستی سہم کر رہ گئی اور مرد گھروں سے باہر آئے اور پانی کے ریلوں کو نہر کی طرف موڈ دیا جس کی وجہ سے ان کے رہائشی مکانات بچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے مزید بتایا کہ گاؤں میں خوش قسمتی سے اگرچہ کوئی نقصان نہیں ہوا تاہم پانی ان کے کھیت کھلیانوں میں داخل ہوگیا جس کی وجہ سے کھڑی فصلوں کو زبردست نقصان پہنچا اور رابطہ سڑک کے ساتھ ساتھ سڑک کے نزدیک حفاظتی باندھوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔ اس واقعے سے کھڑی فصلوں کو زیادہ نقصان پہنچا جس کی وجہ سے کسان خون کے آنسو رونے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
نارستان میں بھی ٹراوٹ مچھلیوں کے لیے مشہور نالے میں سیلاب نے تباہی مچادی ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ نارستان سے مجہ دجن گاؤں تک کی رابطہ سڑک تو ناقابل آمد ورفت بن گئی۔ بنگہ ڈار کی آبادی نے بتایا کہ رابطہ پل کی عدم دستیابی ان کے لیے موت کا کنواں ثابت ہو رہی ہے۔ کیونکہ انھیں روزانہ نالے کو پار کر کے گھر پہنچنا پڑتا ہے۔ سرینگر سے آنے والے اینگلرس کو آج مایوس لوٹنا پڑا۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ سیلاب نے نالے کو زبردست متاثر کیا ہے۔ فشریز کے ایک ملازم نذیر احمد نے اعتراف کیا کہ ماہی پروری کی صنعت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ہی ترال کے ناگہ ناڈ اور ززبل علاقے میں بھی بادل پھٹنے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی۔