سرینگر: سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں شہری ہلاکت کے خلاف غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’جموں و کشمیر میں حد سے زیادہ محتاط اور چڑچڑے حفاظتی بنددوبست نے آج پلوامہ میں ایک معصوم کی جان لی ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ ضلع پلوامہ میں ناکہ چیکنگ کے دوران ایک موٹر سائیکل سوار پولیس اہلکار کی بندوق سے ’حادثاتی طور‘ نکلنے والی گولی سے شدید زخمی ہو گیا اور بعد ازاں اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر فوت ہو گیا۔ Mehbooba Blames Security forces for civilian Killing
محبوبہ مفتی نے ٹویٹر پر حفاظتی اہلکاروں کو شہری کی موت کا راست ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا: ’’معمول (امن و امان) کو دکھانے کے لیے یہاں زندگیوں کے تقدس کو پامال کیا جاتا ہے۔ کب تک جموں و کشمیر کے لوگ حکومت ہند کے ’سب کچھ ٹھیک ہے‘ ایجنڈے کا خمیازہ اپنی قیمتی جانیں گنوا کر چکائیں گے۔‘‘ Civilian Killed In pulwama
محبوبہ مفتی نے ایک اور ٹویٹ میں کہا: ’’کشمیر میں لوگوں کے لیے شدید پریشانی کا باعث بننے والے سخت ترین اقدامات کافی نہیں تھے کہ اب پلوامہ کے آصف نے وزیر داخلہ کے دورے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے نام پر اپنی جان گنوانی پڑی۔‘‘ ٹویٹ میں محبوبہ نے فوت ہوئے نوجوان کے لواحقین کے ساتھ تعذیت کا بھی اظہار کیا ہے۔ Pulwama Civilian Killing
واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ہال علاقے میں پولیس اہلکاروں نے موٹر سائیکل سوار کو رکنے کا اشارہ کیا اور اس دوران پولیس اہلکار کی بندوق سے اچانک گولی خارج ہوئی جو موٹر سائیکل سوار کو لگی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گیا۔ Accidental Fire kills Civilian in Pulwama
مقامی باشندوں نے زخمی شخص کو فوری طور علاج و معالجہ کے لئے ضلع ہسپتال پلوامہ منتقل کر دیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد اسے نازک حالت میں مزید علاج کے لئے سرینگر ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاکر فوت ہو گیا۔ فوت ہونے والے شخص کی شناخت ضلع شوپیاں کے پوتروال علاقے سے تعلق رکھنے والے آصف احمد کے طور پر ہوئی ہے۔
دریں اثناء، پولیس نے اس ضمن میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’حادثاتی طور پولیس اہلکار کی سروس رائفل سے خارج ہونے والی گولی سے ایک شہری ہلاک ہو گیا۔‘‘ پولیس نے اس ضمن میں اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور اسے گرفتار کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔