پلوامہ (جموں کشمیر) : سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کو تعلیم کے ساتھ ساتھ وردی، کتابیں اور کھانا مفت فراہم کیا جاتا ہے تاکہ غریب سے غریب طالب علم بھی تعلیم کے نور سے منور ہو سکے۔ وہیں طلبہ کو اسپورٹس کٹس، اسٹیشنری وغیرہ فراہم کرنے کے لیے این جی اوز اور صاحب ثروت لوگ بھی آگے آرہے ہیں۔ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں چیف ایجوکیشن آفیسر نے بھی ایک ایسی ہی مثال قائم کرکے ذاتی خرچ سے اسکولی طلبہ کو جوتے فراہم کیے۔
ضلع پلوامہ کا اندوالی نامی علاقہ ہیڈ کوارٹر سے تقریبا 30 کلومیٹر کی دوری پر پہاڑی علاقوں میں شمار کیا جاتا ہے، جہاں کی بیشتر آبادی خط افلاس سے نیچے کی زندگی گزار رہے ہیں۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے اندوالی علاقے کے سرکاری اسکولوں کا دورہ کرنے کے بعد بارہا ان اسکولوں کا بنیادی اانفراسٹرکچر مضبوط بنانے اور طلبہ کو ضروری سامان فراہم کرنے کی غرض سے کوئی اقدامات اٹھائے اور یقین دہانی بھی کی گئی۔ اسی ضمن میں چیف ایجوکیشن آفسر پلوامہ نے اندوالی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے گورنمنٹ پرائمری اسکول کا بھی دورہ کیا اور انہوں نے وہاں بچوں کو بغیر جوتے کے ہی اسکول آتے دیکھ کر انہیں جوتے فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ اسکولی عملہ سے رپورٹ طلب کرنے کے بعد چیف ایجوکیشن آفسر پلوامہ ایم کیو ندوی نے گورنمنٹ پرائمری اسکول اندوالی جاکر یہاں زیر تعلیم 210 طلبہ کو جوتے تقسیم کئے۔
اسکول میں زیر تعلیم طلبہ چیف ایجوکیشن آفسر پلوامہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’’اب ہم یہی جوتے پہن کر تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکول آئیں گے جبکہ اب سردیوں کے موسم میں طلبہ کو کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔‘‘ ایک مقامی شہری، ریاض احمد، نے مستقبل میں بھی اس طرح کی امداد کی امید ظاہر کی اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے غریب طلبہ بھی تعلیم حاصل کر پائیں گے۔
مزید پڑھیں: Stationary Distributed Among Needy پولیس نے ترال میں غریب طلبہ میں اسٹیشنری تقسیم کی
چیف ایجوکیشن آفسر پلوامہ، ایم کیو ندوی نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ غریبوں، خاص کر مستحق طلبہ کی مدد کرنا صرف حکومت کی ہی ذمہ داری نہیں بلکہ اگر صاحب ثروت افراد، اعلیٰ افسران نجی طور پر طلبہ کی مدد کرکے ایک بہتر معاشرے کی تعمیر میں اپنا کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے صاحب ثروت لوگوں سے آگے آکر غریب طلبہ کی مدد کرنے کی اپیل کی۔