جموں و کشمیر پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کارکنان نے ضلع پلوامہ کے ٹاؤن ہال میں ایک میٹنگ منعقد کی، جس میں پی ڈی پی کے ڈی ڈی سی ممبران کے علاوہ سابق ایم ایل اے ظہور احمد میر غلام نبی ہجویری کے علاوہ دیگر پارٹی چھوڑنے والے کارکنان نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کارکنان پر زور دیا کہ وہ پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے کام کریں۔
وہیں انہوں نے کہا کہ 'مرکزی حکومت ہر سطح پر کشمیر کے لوگوں کے ساتھ زیادتی کر رہی ہے۔ یہ ہم پہلی بار نہیں دیکھ رہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی ایسی زیادتیاں ہم دیکھ چکے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'مرحوم مفتی محمد سعید نے اس لئے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا تھا تاکہ وہ وادی کشمیر میں امن و امان کو برقرار رکھیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یہاں کے لوگ خوش ہیں لیکن ہمیں ابھی تک کہیں بھی خوشی نظر نہیں آرہی ہے اور نہ ہی کوئی ترقی نظر آ رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'مرکزی حکومت نے یہاں کے غریب عوام کو بے روزگار بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ہے۔'
اس حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'یہاں کے نوجوانوں کو ہتھیار چھوڑ کر پڑھائی لکھائی میں دھیان دینا چاہیے کیونکہ یہی وہ واحد راستہ ہے جس سے ہمیں کامیابی مل سکتی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہتھیار کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے، مزید انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو پڑھائی لکھائی کی جانب توجہ مرکوز کرائیں۔ ہتھیار سے اب تک نہ کوئی مسئلہ حل ہوا ہے اور نہ ہوگا، بلکہ اس سے ہماری نوجوان نسل ختم ہو رہی ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'جموں و کشمیر کے لوگوں کو کھویا ہوا وقار بحال کروانے کے لیے پرامن طریقے سے جدوجہد جاری رکھنی چاہیے۔'
مزید پڑھیں: کھیلو انڈیا: موسم میں بہتری کے بعد مقابلے دوبارہ شروع
انہوں نے کہا کہ 'جس طرح مرکزی حکومت نے پاکستان اور چین کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے تاکہ خون خرابہ کو روکا جائے، اسی طرح جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بھی خاص کر نوجوانوں کے ساتھ مرکزی حکومت کو بات چیت کرنی چاہیے تاکہ یہاں بھی امن وامان بحال ہو سکے۔'