اونتی پورہ: جموں و کشمیر کے بی جے پی صدر رویندر رینہ نے نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ فاروق عبداللہ کے اس بیان پر طنز کیا جس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت ہونی چاہیے۔ رویندر رینہ نے ان باتوں کا اظہار اونتی پورہ میں ایمز سائٹ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا کو بتایا۔ اس موقعے پر وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشان اندرابی، صوفی یوسف، الطاف ٹھاکر اور دیگر لیڈران بھی موصوف کے ساتھ موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہمیشہ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ اچھے رابطہ قائم رکھنے کا خواہاں رہا ہے تاہم پاکستان میں غیر یقینی سیاسی صورتحال اور وہاں لیڈر شپ کے فقدان کے چلتے موجودہ دور میں بات چیت کیسے ممکن ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کس سے بات کریں وہاں تو سیاسی اتھل پتھل ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاروق عبداللہ ایک معروف سیاسی لیڈر ہیں اور وہ مرکز میں وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس لیے وہ یہ بات اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں کہ وہاں کس کے ساتھ بات چیت کی جائے۔ ریندر رینہ نے طنزیہ انداز میں بتایا کہ پاکستان میں سیاسی اتھل پتھل ہے۔ وہاں سیاسی قیادت کا فقدان ہے اور ہم بات کریں تو کس سے کرے کیونکہ جس کے ساتھ آج بات کریں گے کل وہ جیل میں ہوگا۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز فاروق عبداللہ نے میڈیا سے باتر کرتے ہوئے کہا کہ جی ٹوئنٹی سے کشمیر کی سیاحت کو تب تک کوئی فائدہ نہیں ہوگا جب تک اس مسئلے پر بھارت اور پاکستان بات چیت نہیں کریں گے۔ دونوں ممالک کشمیر کے صحیح مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ جی ٹوئنٹی سے کشمیر کو فائدہ ہوا کہ سرینگر کی سڑکوں پر میکڈم بچھایا گیا اور لائٹیں لگائی گئیں۔