پلوامہ (جموں کشمیر) : ایک طرف انتظامیہ کھیل کود کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کا دعوی کر رہا ہے وہیں دوسری طرف ترال میں کھیل سرگرمیوں کے لیے موجود واحد سپورٹس گروانڈ بجہ ونی سپورٹس گراؤنڈ میں لیولنگ نہ کیے جانے سے کھلاڈیوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے مقامی کھلاڈیوں کے مطابق پچھلے کئ بر سوں سے ترال علاقے میں کھیل سرگرمیاں کافی بڑھ رہی ہیں جو کہ ایک خوش آیند بات ہے تاہم زمینی سطح پر کھیل کود کے بنیادی ڈھانچے کی عدم موجودگی سے کھلاڈیوں کو زبردست مشکلات کا سامنا ہے اور بار بار کی گزارشات کے باوجود متعلقہ حکام اس جانب توجہ دینے سے گریزاں ہیں۔
شیخ امتیاز احمد نامی ایک کھلاڑی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بجہ ونی سپورٹس اسٹیڈیم میں گرچہ زرکثیر خرچ کیا گیا ہے تاہم ابھی تک کرکٹ گراؤنڈ کی ہمواری پوری طرح نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ سے یہاں کھلاڑی مشکلات کا سامنا کرتے ہیں اور نہ ہی یہاں اب تک تماشائیوں کے لیے بیٹھنے کی جگہ کا بھی کوئی انتظام ہے۔ اس لئے انتظامیہ کو اس حوالے سے اقدامات اٹھائے جانے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: 'سڑک پر کب تک کرکٹ کھیلیں؟ ہمیں بھی کھیل کا میدان چاہیے'
وہیں، بجہ ونی اسپورٹس گراؤنڈ کے انچارج محمد اکرم نے دعویٰ کیا کہ اسپورٹس کونسل نے یہاں گزشتہ برسوں کے دوران یہاں اسپورٹس کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے ہیں جبکہ پانچ کروڑ کی مالیت سے جہاں انڈور، اسپورٹس گراؤنڈ پہلے ہی تعمیر ہو چکا ہے اسکے علاوہ کرکٹ گراؤند، والی بال گروانڈ، فٹ بال گراؤنڈ بھی تعمیر ہو چکے ہیں اور جہاں تک لیولنگ کا تعلق ہے جلد ہی اس حوالے سے کام شروع کیا جائے گا۔ محمد اکرم نے مزید کہا کہ مستقبل قریب میں اسپورٹس گراؤنڈ بجہ ونی میں بھی ڈے نائٹ میچ کھیلے جائیں گے کیونکہ یہ ایک دیرینہ مانگ تھی علاقے کے کھلاڈیوں کی۔